نوجوانوں کو گرینیڈ داغنے پر استعمال کیا جا رہا ہے: لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

نوجوانوں کو گرینیڈ داغنے پر استعمال کیا جا رہا ہے: لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

سری نگر، 8 مارچ : سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کا کہنا ہے کہ ہائی برڈ جنگجوؤں کو بھیڑ بھاڑ والی جگہوں میں گرینیڈ داغنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ جنگجو سیکورٹی فورسز پر بڑے حملے انجام دینے میں ناکام ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چنار کور کشمیری خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے کوشاں ہے۔
موصوف جی او سی نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں عالمی یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: ’جنگجو سیکورٹی فورسز پر بڑے حملے انجام دینے میں ناکام ہو رہے ہیں اور اب ٹیرر کو بڑھاوا دینے والے لوگ نام نہاد ہائی برڈ جنگجوؤں کو بھیڑ بھاڑ والی جگہوں میں گرینیڈ داغنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ان جگہوں میں لوگ شاپنگ وغیرہ کر رہے ہوتے ہیں اور وہاں گرینیڈ پھینکنا بزدلانہ حرکت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے سماج کا بھی بہت بڑا رول بنتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ چنار کور ہمیشہ سے ہر حال میں کوشش کرتی ہے کہ کشمیری خواتین کو با اختیار بن جانے کا موقع ملے۔

انہوں نے کہا: ’ملک کے دشمن خواتین کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں تاکہ بچوں کو ٹیرر اور ڈرگس کے راستے پر چلانا آسان ہوسکے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عورت اپنے گھر کے اندر شوہر، بھائی یا بیٹے کو کنٹرول کرکے تشدد کے ماحول کو قابو میں کر سکتی ہے۔

لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد پر اتفاق ہونے کا ایک سال مکمل ہونے کے بارے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں موصوف جی او سی نے کہا کہ ایل او سی پر اب لوگ معمول کی زندگی گذار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک سال سرحدی بستیوں کے لوگوں کے لئے ایک اچھا سال رہا اور اب بچے اسکول جا رہے ہیں اور لوگ اپنا کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی زندگی اچھی ہوگئی ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.