ری نگر تیزاب واقعہ: ملزمان کے خلاف ایک ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر

ری نگر تیزاب واقعہ: ملزمان کے خلاف ایک ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر

سری نگر 22فروری : جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز سری نگر میں ایک دوشیزہ پر تیزاب پھینکنے کے کیس کے سلسلے میں تین ملزموں کے خلاف قریب ایک ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کیا۔

پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ منگل کے روز خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سری نگر میں ایک دوشیزہ پر تیز اب پھینکنے کے سلسلے میں تین ملزمان جن میں دو بالغ اور ایک نابالغ ہے، کے خلاف چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سری نگر کی عدالت اور جوینائل جسٹس بورڈ میں چارج شیٹ دائر کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دوشیزہ پر تیز آب پھینکنے کا واقع رونما ہونے کے بعد ایس پی نارتھ راجا زہیب کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں ایس ڈی پی او خانیار یاسر پرے ، ایس ایچ او صفا کدل پولیس تھانہ ، ایس ایچ او نوہٹہ ، ایس ایچ او زنانہ پولیس اسٹیشن ممبران کی حیثیت سے نامزد کئے گئے۔

ترجمان کے مطابق پولیس اسٹیشن نوہٹہ میں ایف آئی آر زیر نمبر 8/2022 زیر دفعات 326-Aاور 120-B آئی پی ایس کے تحت درج کیس کے حوالے سے ٹیم نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر سخت کوششوں کے بعد محض چند گھنٹوں کے اندرا ندر ہی دوشیزہ پر تیز اب پھینکنے والے تین ملزمان کو گرفتار کیا جن کی بعد میں شناخت سجاد الطاف شیخ ولد محمد الطاف شیخ ساکن بچھوارہ ،محمد سلیم کمار ولد عبدالغنی کمار ساکن ڈلگیٹ حال پادشاہی ڈلگیٹ او رایک نابالغ مومن ولد نذیر ساکن سری نگر کے

بطور ہوئی ۔
انہوں نے کہاکہ زبانی شہادتوں کی بنیاد پر جوڈیشل اور ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کے سامنے گواہوں کے بیانات اور سائنٹیفک شواہد کی روشنی میں ملزمان کے خلاف ایک مضبوط چارج شیٹ دائر کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک نابالغ ملزم مومن کے خلاف جولین جسٹس بورڈ میں چارج شیٹ پیش کیا گیا تاہم جے جے ایکٹ کے 15سیکشن کے تحت مقدمہ چلانے کی بھی عرضی دائر کی گئی کیونکہ جرم انتہائی گھناونا ہے اور نابالغ کی عمر سولہ سے اٹھارہ برس کے درمیان ہے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ چارج شیٹ میں درج شقوں کی رو سے ملزمان کو دس سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم اس جرم کی انتہائی گھناونی نوعیت کو دیکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سزا کی توقع رکھتے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ اس کیس کی پیروی کے لئے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے حوالے سے بھی کام شروع کیا گیا ہے۔

سری نگر پولیس نے عوام الناس کو یقین دلایا ہے کہ جب تک اس کیس کا جلد از جلد اور مثالی فیصلہ نہیں آتا ہم استغاثہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

ایس ایس پی سری نگر اور ضلع پولیس نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گااور ملوثین کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.