زندگی ایک ایسی کھلی کتاب ہے جس میں خوشی وغم کے لمحات بھی ہوتے ہیں ،غربت و افلاس کا دور بھی ہوتا ہے اور کامیابی وناکامی کا سامنا بھی ہوتا ہے ۔
لیکن جب انسان کی ناکامی ہو تو صبروتحمل سے کام لینا ہوگا اور مشکلات کا مقابلہ کرنا چاہے، تب جاکر ممکن ہے کہ اُسکی خوشیاں دوبارہ واپس لوٹ آئیں گی ۔
آج کے دور میں لوگ اس قدر کمزور ہو گئے ہیں وہ کبھی غم کی معمولی سی پرچھائی کو بھی اپنے اُوپر آنے نہیں دیتے ہیں جبکہ وہ ایسے درجنوں کام کرتے ہیں جن سے خوشیاں خیر باد ہوتی ہیں ۔
اچھا مقام ،بڑے محل ،قیمتی گاڑیاں ،زمین و جائیداد حاصل کرنے کی خواہش انسانوں میں روز بہ روز بڑھتی ہی جا رہی ہے لیکن نفس کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے ایسی تعلیم حاصل نہیں کر پاتے ہیں، جسے خوشیاں ہی خوشیاں مل سکے ۔گذشتہ دنوں میٹرک کے امتحان میںکچھ بچے کیا ناکام ہوئے، نے ہمت ہار کر گھر سے نکالنا بند ہی کردیااور ہمت ہار کر مایوس ہوگئے۔جبکہ ہونا یہ چاہیے کہ انہیں ہمت و حوصلے سے کام لینا چاہے ۔
اُن کوارادہ کرنا چاہے کہ وہ اپنی ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں ۔
ایسے مایوس ذہن کے دفاغ کو اپنے اندر مثبت سوچ پیدا کرنی چاہئے کہ وہ بھی کامیاب ہوسکتے ہیں ،اسکے لئے لازمی ہے کہ گھروں میں بہتر تعلیم و تربیت ہونی چاہیے۔