ہلال احمد میر: بغیر کسی سرکاری مدد کے اپنا تجارتی یونٹ قائم کرنے والا نوجوان

ہلال احمد میر: بغیر کسی سرکاری مدد کے اپنا تجارتی یونٹ قائم کرنے والا نوجوان

سری نگر/ کسی بھی سرکاری مدد کے بغیر بھی محنت و مشقت کرکے اپنا چھوٹا ہی سہی تجارت یونٹ قائم کیا جا سکتا ہے۔یہ صرف باتیں ہی نہیں ہیں بلکہ وسطی ضلع کشمیر کے قصبہ چرار شریف سے تعلق رکھنے والے ہلال احمد بٹ نامی ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نے ان باتوں کو جیب خالی ہونے کے باوجود بھی عملی جامہ پہنایا ہے۔

موصوف نوجوان نے اپنے دوستوں سے قرضہ لے کر اپنا ’ڈیری اینڈ شیپ‘ فارم قائم کیا ہے جس سے وہ نہ صرف اپنی روزی روٹی کماتا ہے بلکہ کم سے کم دس دوسرے افراد کا روز گار بھی اس فارم سے جڑا ہوا ہے۔ہلال احمد بٹ نے یو این آئی اردو کے ساتھ یہتجارتی یونٹ شروع کرنے کے سلسلے میں پیش آنے والے مشکلات و مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا پوسٹ گریجویشن اور بی ایڈ کی ڈگریاں مکمل کرنے کے بعد میں نے اپنا تجارتی یونٹ قائم کرنے کی ٹھان لی۔

انہوں نے کہا: ’گھر کے مالی حالات کمزور ہونے کے باعث میں نے کے وی آئی بی کے ذریعے قرضے کے لئے درخواست دی ایک سال اس سلسلے میں مختلف دفاتر کے چکر کاٹے، قرضہ منظور بھی ہوا لیکن کواپریٹیو بینک کی ایک شاخ نے یہ کہہ کر پیسہ دینے سے انکار کر دیا کہ ہم نے قرضہ دینا فی الوقت بند کر دیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا: ’اس طرح میرا وقت ہی ضائع نہیں ہوا بلکہ دس بارہ ہزار خرچہ بھی آیا وہ بھی ضائع ہوگئے‘۔ہلال احمد نے کہا کہ حکومت کی مختلف اسکیموں کے تحت بینک قرضہ منظور کرانے کا عمل انتہائی مشکل اور کٹھن ہے۔

انہوں نے کہا: ’بینک قرضہ منظور کرانے کا عمل بہت ہی مشکل ہے یہ عمل شروع کرنے کے بعد ایک انسان پچھتاتا ہے کہ میں اس میں پھنس ہی کیوں گیا‘۔

ان کا کہنا تھا: ’جب سرکار کی طرف سے مدد کی ساری امیدیں ختم ہوگئیں تو میں نے ہمت ہارنے اور مزید وقت ضائع کرنے کے بجائے اپنے آسودہ حال دوستوں سے قرض لیا اور اپنا یونٹ شروع کیا‘۔موصوف نوجوان نے کہا کہ میں نے پہلے ایک گائے خرید کر کام شروع کیا۔

انہوں نے کہا: ’میں نے زمین کرایے پر لی اور ایک گائے خرید کر کام شرووع کیا اس وقت میرے یونٹ میں چھ گائے اور کم سے کم35 بھیڑ ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’میرے اس یونٹ سے کم سے کم دس فراد جڑے ہیں جن کی روزی روٹی اسی پر منحصر ہے‘۔

ہلال احمد کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں میرا یونٹ فی روز ایک کوئینٹل دودھ سپلائی کرتا ہے تاہم موسم سرما میں اس میں کمی ہوجاتی ہے۔انہوں کا دعویٰ تھا کہ سرکار کی اسکیمیں عام لوگوں کے لئے نہیں ہیں بلکہ اثر رسوخ والے لوگ ہی ان سے مستفید ہوتے ہیں۔

موصوف نوجوان نے کہا کہ میں اپنے اس یونٹ میں توسیع کرنا چاہتا ہوں لیکن ابھی بھی مالی دشواریوں کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونٹ قائم ہونے کے بعد بھی سرکار کسی قسم کا کوئی مدد کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

ہلال احمد نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ کوئی وقت ضائع کئے بغیر اپنا چھوٹا موٹا تجارتی یونٹ قائم کریں۔انہوں نے کہا کہ سرکری نوکری کے انتظار میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوکر اپنا تجارت شروع کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا: ’کشمیر میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے ایک پڑھا لکھا نوجوان یہاں بے روزگار نہیں ہوسکتا ہے شرط صرف یہ ہے کہ ہمت کرکے کام شروع کرنا ہے‘۔

موصوف نوجوان نے کہا کہ گھر میں بے کار بیٹھنا بھی وادی میں جرائم خاص طور پر نوجوانوں کے منشیات کی لت میں پڑنے کی ایک بڑی وجہ ہے اس کا سب سے موثر علاج کام کرنا ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.