کشمیر دشمن اور سازشی عناصر سے ہوشیار رہنا وقت کی اہم ضروت: ساگر
سرینگر// جموںوکشمیر نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور زمینی سطح پر حکومت کی طرف سے عوام کی راحت رسانی کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا جارہا ہے۔ ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر حکومت کارناموں کے ڈھنڈورے پیٹنے کیلئے لیپاپوتی پر مبنی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ساگر آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر مختلف عوامی وفود، پارٹی اراکین اور لیڈران سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقعے پر وسطی زون صدر حاجی علی محمد ڈار، صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، سینئر لیڈران غلام محی الدین میر، پیرآفاق احمد اور سید توقیر احمد کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔
وفد نے کہا کہ تمام تعمیراتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں، سڑکیں ہر جگہ خستہ حالی کی صورت اختیار کر چکی ہیں ، بجلی اور پینے کے پانی کی قلت سے لوگ پریشانِ حال ہیں نیز زمینی سطح پر انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں اور لوگوں کو حالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جبکہ حکومت عوام پر بجلی اور پانی کی فیس میں بے تحاشہ اضافہ کرکے لوگوں کو مزید بوجھ تلے دبا رہی ہے۔
اس کے علاوہ پارٹی لیڈران جنرل سکریٹری کو تنظیمی انتخابات کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کیں۔ ساگر نے کہا کہ جموں و کشمیر کو نہ صرف اس وقت زبردست سیاسی چیلنجوں کا سامنا ہے بلکہ انتظامی خلفشار اور انتشار بھی لوگوں پر بھاری پڑ رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ افسر شاہی میں عوام کا کوئی پُرسان حال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسر شاہی عوامی حکومت کا متبادل نہیں ہوسکتی ہے ۔
موجودہ انتظامیہ ہر جگہ اور ہر سطح پر ناکام ہوچکی ہے۔ جس سے عوام کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑھ رہا ہے۔ ساگر نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے مسائل و مشکلات کو ہرسطح پر اُجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پارٹی انتخابات آخری مراحل پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ سازشی عناصر سے ہوشیا رہے کیونکہ صرف نیشنل کانفرنس ہی دشمنوں کے نشانے پر ہے کیونکہ یہی جماعت یہاں کے عوام کی حقیقی نمائندہ ہے۔