واشنگٹن ، 6 اگست (یو این آئی) امریکہ نے گنی کے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ کر مذاکرات کریں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے گنی میں فوج کے اقتدار پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ کر مذاکرات کریں۔
انہوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’’تشدد اور کوئی بھی غیر آئینی اقدامات صرف گنی کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے امکانات کو تباہ کر دیں گے۔ یہ اقدامات امریکہ اور گنی کی دیگر بین الاقوامی پارٹنر ممالک کی مدد کرنے کی صلاحیت کو محدود کر سکتے ہیں‘‘۔
گنی کے حکام نے اتوار کو کہا کہ باغیوں نے صدارتی محل پر حملہ کیا اور صدر الفا کونڈے کو حراست میں لے لیا ہے۔
اقوام متحدہ کی گنی کے صدر کو رہا کرنے کی اپیل
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے گنی میں اپوزیشن گروپ کے اقدامات کی مذمت کی ہے اور صدر الفا کونڈے کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مسٹر گوٹیرس نے اتوار کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’’میں ذاتی طور پر گنی کی صورتحال کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہوں۔ میں بندوق کی نوک پر کسی بھی حکومتی قبضے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور صدر الفا کونڈے کی فوری رہائی کی اپیل کرتا ہوں‘‘۔
اس سے قبل گنی نیوز ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ باغیوں نے صدر الفا کونڈے کو حراست میں لے لیا ہے۔ دریں اثنا اپوزیشن گروپ کے رہنما میمڈی ڈومبویا نے حکومت کو تحلیل کرنے کے ساتھ ساتھ آئین کی منسوخی اور سرحد کو بند کرنے کا اعلان کیا۔
یواین آئی