جموں وکشمیر کے تمام 20 اضلاع میں حکام نے ’کورونا کرفیو‘ میں سات دن کی توسیع کردی

جموں وکشمیر کے تمام 20 اضلاع میں حکام نے ’کورونا کرفیو‘ میں سات دن کی توسیع کردی

نیوز ڈیسک

سرینگر//جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں پیر کی صبح7 بجے تک نافذ شدہ کورونا کرفیو 17مئی پیر کو صبح 7 بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔حکام نے کورونا کیسز اور اموات میںمسلسل اضافے کے پیش نظر آئندہ سات روز کے لئے کورونا کرفیو میں توسیع کردی ۔

جموں و کشمیر حکومت نے اس یونین ٹریٹری میں نافذ ‘کورونا کرفیو’ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔حکومت نے کہا ہے کہ ‘کورونا کرفیو’ سخت ہوگا تاہم لازمی اور ایمرجنسی خدمات کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے نیز شادی کی تقریبات میں محض 20 لوگوں کو ہی جمع ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اتوار کو ایک ٹوئٹ میں کہا گیا: ‘جموں و کشمیر کے سبھی 20 اضلاع میں نافذ کورونا کرفیو میں مزید سات دنوں کی توسیع کی گئی ہے۔ یعنی اب یہ کرفیو 17 مئی کی صبح سات بجے تک نافذ العمل رہے گا۔ کرفیو سخت ہوگا لیکن لازمی اور ایمرجنسی خدمات مستثنیٰ ہوں گی’۔
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا: ‘مزید یہ کہ شادیوں کی تقریبات میں آج یعنی 9 مئی سے صرف 25 لوگوں کو ہی جمع ہونے کی اجازت ہوگی’۔
دریں اثنا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے ہو رہے اضافے کے پیش نظر جہاں جموں و کشمیر میں جاری ‘کورونا کرفیو’ ہر گذرتے دن کے ساتھ سخت سے سخت تر ہو رہا ہے وہیں لوگوں میں بھی تشویش و اضطرابی ماحول سنگین سے سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔
جموں و کشمیر کے بیشتر اضلاع میں اتوار کو مسلسل 11 ویں روز بھی کہیں مکمل تو کہیں جزوی لاک ڈاؤن جاری رہا جس کے باعث سری نگر اور جموں شہروں سے لے کر دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات میں معمولات زندگی ٹھپ رہے اور ہر طرف خوف وخاموشی کا ماحول طاری رہا۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار جنہوں نے اتوار کو سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کیا، نے بتایا کہ شہر میں ہر سو سناٹا چھایا ہوا ہے اور ہر اتوار کو ٹی آر سی کراسنگ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک سنجنے والا سنڈے مارکیٹ بھی مسلسل تیسری اتوار کو بھی بند رہا۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں ہو رہے اضافے کے پیش نظر جہاں انتظامیہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کر رہی ہے وہیں لوگوں میں بھی فکر وتشویش کی لہر تیز ہو رہی ہے۔
موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ ضروری چیزیں فروخت کرنے والی دکانیں جیسے سبزی فروش وغیرہ اگرچہ کہیں کہیں کھلے تھے لیکن پولیس اہلکار ان کے پاس بھیڑ جمع نہیں ہونے دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں اور دکان مالکان کو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے یا ان کے خلاف مقدمے درج کئے جاتے ہیں۔
وادی کے دیگر جملہ ضلع و تحصیل صدر مقامات سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات ہیں لوگ گھروں میں ہی محصور ہیں اور انتظامیہ بھی سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لئے لوگوں کو متواتر ہدایات بھی دے رہی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں کے تمام اضلاع میں بھی کہیں مکمل تو کہیں جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہے جس سے ہر طرف خاموشی کا ماحول سایہ فگن ہے۔
صوبہ کے سبھی دس اضلاع میں کاروباری سرگرمیاں معطل اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بند ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.