مودی کی توجہ تنقید دبانے پر زیادہ، کووڈ کنٹرول کرنے پر کم: برطانوی جریدے کا تبصرہ

مودی کی توجہ تنقید دبانے پر زیادہ، کووڈ کنٹرول کرنے پر کم: برطانوی جریدے کا تبصرہ
دہلی میں مزید ایک ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان
گع

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی میں لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کردی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس مرتبہ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے گی۔

کیجریوال نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے کورونا میں انفیکشن کی شرح 35 فیصد تھی جو اب 23 فیصد ہوگئی ہے۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کی جا رہی ہے۔ اس بار لاک ڈاؤن سخت ہوگا۔ میٹرو بھی کل یعنی پیر سے نہیں چلے گی۔

Mucormycosis ایک بہت ہی نایاب انفیکشن ہے۔ یہ عام طور پر مٹی، پودوں، کھاد اور بوسیدہ پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے۔

ممبئی سے تعلق رکھنے والے آنکھوں کے سرجن ڈاکٹر اکشے نائر کہتے ہیں ’یہ مادہ اور ہوا اور یہاں تک کہ صحت مند لوگوں کی ناک اور بلغم میں پایا جاتا ہے۔‘

یہ ہڈیوں، دماغ اور پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے اور ذیابیطس یا شدید مدافعتی افراد جیسے کینسر کے مریضوں یا ایچ آئی وی / ایڈز کے شکار افراد میں جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر کا خیال ہے کہ میوکورمائکوسیس mucormycosis، جس میں اموات کی مجموعی شرح 50 فیصد ہے، ہوسکتا ہے کہ شدید بیمار کووڈ 19 مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے استعمال ہونے والے سٹیرائڈز اس کی وجہ بنے ہوں۔

سٹیرائڈز، کووڈ 19 مریضوں کے پھیپھڑوں میں سوجن کو کم کرتے ہیں اور جب جسم کا مدافعتی نظام کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے اوور ڈرائیو میں جاتا ہے، اس وقت کچھ نقصان کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔

لیکن وہ ذیابیطس اور غیر ذیابیطس کووڈ 19 مریضوں دونوں میں قوتِ مدافعت کو کم کرتے ہیں اور بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔

ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ قوتِ مدافعت میں کمی mucormycosis کا باعث بن سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.