بھاری برفباری کا تیسرا دن ،نظامِ زندگی مفلوج

بھاری برفباری کا تیسرا دن ،نظامِ زندگی مفلوج

جنوبی کشمیر زیادہ متاثر ،سرینگر میں ریکارڈ برفباری ،مسافر طیارے گراﺅنڈ ،شاہراہیں بند

شوکت ساحل

سرینگر:: پیر پنچال کے آر پار منگل کے روز مسلسل تیسرے روز بھی برف باری کا سلسلہ دن بھر وقفے وقفے سے جاری رہا جسکے نتیجے میں وادی کشمیر میں نظام ِ زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوا جبکہ زونی مر سرینگر میں ایک رہائشی مکان کو نقصان پہنچا۔سرینگر کے بین الا قوامی ائر پورٹ پر مسلسل تیسرے روز بھی سبھی پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ سرینگر ۔جموں شاہراہ سمیت بین الضلعی سڑک رابطے بھی بند ہیں ۔ سڑکوں اور شاہراہوں سے برف ہٹانے کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے ،تاہم مسلسل برفباری کے سبب اس میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ صوبائی انتظامیہ نے کئی ایڈ وائزریاں جاری کیں ،جن کے تحت صارفین کے لئے پیٹرولیم مصنوعات کے کوٹے میں کمی لانے کا اعلان کیا گیا جبکہ نجی گاڑیوں کی غیر ضروری نقل وحرکت پر روک اور لوگوں سے تعاﺅن طلب کیا گیا ۔

وادی کشمیر کا مسلسل تیسرے روز بھی منگل کو بھاری برفباری کے سبب بیرونی دنیا سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع رہے ۔سرینگر کے بین الاقوامی ائر پورٹ پرمسافر طیارے گراﺅنڈ کردئے گئے ۔ائرپورٹ حکام نے بتایا کہ مسلسل برفباری ،خراب موسم اور حد نگاہ کم ہونے کے سبب منگلوار کو سرینگر سے پروازیں بھرنے والے مسافر طیاروں کے شیڈول کو پہلے معطل اور بعد ازاں منسوخ کردیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ہوائی سروس کو بحال کرنے کے لئے ” رن وے “ سے برف ہٹانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،تاہم موسم میں بہتری آنے کیساتھ ہی یہ سروس بحال کردی جائیگی ۔ادھر پروازوں کی آوا جاہی منسوخ ہونے سے مسافروں کو سخت ترین مشکلات کا سامنا ہے ۔اس دوران سرینگر ۔جموں شاہراہ بھی منگل کو مسلسل تیسرے روز بند رہی ۔حکام نے بتایا کہ جواہر ٹنل کے آر پار 3فٹ برفباری ہوئی جسکی وجہ سے یہ شاہراہ ٹریفک کی آمد ورفت کے قابل نہیں رہی ۔شاہراہ بند ہونے سے 4500مسافر ومال بردار گاڑیاں شاہراہ کے مختلف مقامات پر درماندہ ہیں ۔270کلو میٹر لمبی سرینگر ۔جموں شاہراہ واحد زمینی رابطہ ہے ، جو کشمیر کو بیرونی دنیا سے جوڑتی ہے ۔

شاہراہ مسلسل بند رہنے سے کشمیر میں غذائی اجناس اور دیگر اشیاءضروریہ کی سپلائی متاثر ہوئی کیوں کہ درماندہ گاڑیوں میں بیشتر ٹرکیں بھی شامل ہیں ،جو کشمیر اشیاءضروریہ لے کر آرہی تھیں ۔حکام نے بتایا کہ شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے ،تاہم مسلسل برفباری کی وجہ سے اس میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔حکام نے بتایا کہ شاہراہ کے مختلف مقامات پر پسیاں گر آنے کیساتھ ساتھ لینڈ سلائڈنگ ہوئی اور کئی مقامات پر پہاڑی سلسلہ بھی کھسک آیا ہے ۔وادی کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان کو پونچھ اور راجوری سے جوڑ نے والا تاریخٰ مغل روڑ بھی بھاری برفباری کے سبب بند ہے ۔ادھر سرینگر ۔لہیہ شاہراہ کو 31دسمبر کے روز آئندہ چار مہینوں کے لئے بند کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ریکارڈ برفباری ہوئی ۔شام چار بجے تک سرینگر میں ایک سے ڈیڑھ فٹ برف جمع ہوئی تھی ۔سرینگر میں منگلوار کو دن بھر وقفے وقفے سے برفباری ہوتی رہی ۔دوپہر ایک بجے سے دو بجے تک برفباری ایک گھنٹے کے لئے تھم گئی ،تاہم منگلوار کو سرینگر میں دن بھر برفباری ہوئی جسکی وجہ سے شہری گھروں میں محصور ہوئے ۔

شہر میں بھاری برفباری کے سبب ٹرانسپورٹ کی آوا جاہی متاثر ہوئی ۔سرینگر میں یہ ریکارڈ توڑ برفباری ہوئی ۔گزشتہ سرینگر میں ڈیڑھ فٹ برفباری ریکارڈ کی گئی ۔رواں برس یہ برفباری گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ریکارڈ کی گئی ۔شہر میں بیشتر بازار بشمول تجارتی مرکز لالچوک بند رہا ۔منگلوار کے روز سرینگر میں مجموعی طور پر تجارتی وکاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں ۔گاڑیوں کی آمد ورفت میں مشکلات پیش آرہی تھیں ۔سڑکوں پر پھسلن پیدا ہونے سے گاڑیاں ہچکولے کھانے پر مجبور ہورہی تھیں ۔اگرچہ دوپہر تک سرینگر میں پبلک ٹرانسپورٹ دوڑتا نظر آیا ،تاہم دوپہر کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ بھی غائب ہوا ۔شہر سرینگر کی گلی کوں میں برف جمع ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ نشیبی علاقے آب آنے سے لوگوں کو عبور ومرور میں مسائل کا سامنا ہے ۔

سرینگر کے میئر جنید متو کا کہنا ہے کہ صبح7بجے سے ہی ایس ایم سی عملہ شہر میں برف ہٹانے کے حوالے سے مصروف عمل ہوجاتا ہے جبکہ پانی کی نکاسی کے لئے85ڈیواٹر پمپ نصب کئے گئے جن میں35موبائل پمپ ہیں ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ گیٹ وے آف کشمیر قاضی گنڈ میں منگلوار کی صبح تک29.8سینٹی میٹربرف جمع ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر میں کل ملاکر80سینٹی میٹر برفباری ہوئی ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق جنوبی کشمیر میں واقع مشہور معروف سیاحتی مقام پہلگام ،جوکہ امرناتھ یاتریوں کا بیس کیمپ بھی ہے ،میں اس عرصے کے دوران 18سینٹی میٹر برفباری ہوئی جبکہ کوکرناگ میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران26سینٹی میٹر برفباری ہوئی ۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق وادی کشمیر کے مشہور ومعروف سیاحتی مقام گلمرگ میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران20سینٹی میٹر برفباری ہوئی جبکہ یہاں منگلوار کو مزید برفباری ہوئی ۔سرحدی ضلع کپواری میں سب سے کم برفباری ہوئی ،یہاں صرف 2سینٹی میٹر برفباری ہونے کی اطلاع ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندر بل میں سرینگر کی طرح ہی برفباری ہوئی ۔ان دونوں اضلاع میں 24سے30سینٹی میٹر تازہ برفباری ہوئی جبکہ شام دیر گئے تک یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری تھا ۔پلوامہ ،شوپیان ،کولگام اور اننت ناگ میں بھی درمیانہ درجے سے لیکر بھاری برفباری ہونے کی اطلاع ہے ۔اس دوران موصولہ اطلاعات کے مطابق شوپیان میں بھاری برفباری نے زندگی کے ہر شعبے کو بری طرح سے متاثر کر دیا ہے۔

شوپیان قصبہ میں دوفٹ کے قریب برف گری ہے جبکہ کنڈی اور بالائی علاقوں جیسے کلر،کاٹھوالن، ہیرپورہ، رام نگری، ریشی نگر ،شمشی پورہ، سدھو، شاداب ،دیو پورہ اور چھانچھ مرگ نصر پورہ،دوناڑو پہلی پورہ اور سعد پورہ وغیرہ علاقوں میں 3 فٹ سے بھی زیادہ برف پڑی ہیے، جس سے کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور لگ بھگ سبھی بالائی علاقے ضلعی ہیڈ کوارٹر سے کٹ کر رہ گے ہیں۔جس کی وجہ سے اور تو اور شدید طرح کے مریضوں اور زچگی کے عمل سے دوچار خواتین تک کو ہسپتال تک پہچانا مشکل سے مشکل تر ہو گیا ہے۔ضلع کے بہت سے علاقوں میں لوگوں کو روڈ کنیکٹوٹی اور بجلی کی عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ پانی کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔اس کے علاوہ بانڈی پورہ اور بارہمولہ میں بھی برفباری ہونے کی اطلاعات ہیں ۔وادی بھر میں برفباری سے بین الاضلعی رابطہ سڑکیں بند ہیںجبکہ شمال وجنوب میں درجنوں دیہات ضلع ہیڈ کواٹروں سے کٹ کر رہ گئے ہیں ۔حکام نے سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے مشینری اور افرادی قوت کو کام پر لگایا ہے ۔

صوبائی انتظامیہ کشمیر کی ہنگامی احتیاطی تدبیر

صوبائی انتظامیہ نے کئی طرح کی ایڈوائزریاں بھی جاری کیں ۔جن کے تحت عوام سے تعاﺅن طلب کیا گیا ۔ایک ایڈوائزی کے تحت پیٹرول پمپ مالکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صارفین کو 3لیٹر تک ہی پیٹرولیم مصنوعات دیں ۔حکمنامے کے مطابق ٹو ویلر کے لئے 3لیٹر ،تھری ویلر کے لئے5لیٹر،فور ویلر (پرائیویٹ ) کے لئے 10لیٹر اور کمرشل گاڑیوں کے لئے20لیٹر تیل دینے کی ہدایت دی گئی ۔

کشمیر میں ڈویڑنل انتظامیہ نے مسلسل برف باری کے دوران احتیاطی تدابیرکے طور پر مختلف گاڑیوں کوپیٹرول پمپوں سے محدودمقدارمیں ڈیزل اورپیٹرول فراہم کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔صوبائی کمشنر کشمیرپی کے پول نے منگل کے روز یہ حکم جاری کرتے ہوئے بتایاکہ وادی میں ایندھن بشمول ڈیزل ،پیٹرول اوررسوئی گیس خاطرخواہ مقدار میں اسٹاک کیاگیا ہے ،تاہم احتیاطی اقدام کے بطورمختلف گاڑیوں کیلئے محدود مقدارمیں ڈیزل وپیٹرول فراہم کرنے کوکہاگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس مذکورہ ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن ہم نے یہ فیصلہ بطوراحتیاطی تدابیر کے لیاہے ۔

صوبائی کمشنر کاکہناتھاکہ یہ احتیاطی اقدام ممکنہ طورپرپیش آنے والی مشکلات سے بچنے کےلئے ایک روک تھام ہے۔صوبائی انتظامیہ کی جانب سے 4جنوری کو جاری آرڈر کے مطابق ڈویڑنل انتظامیہ کشمیرنے صارفین کو ایل پی جی یعنی رسوئی گیس کے علاوہ محدود مقدارمیںپٹرول اور ڈیزل فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔متعلقین یعنی پیٹرول پمپ مالکان سے کہاگیاہے کہ وہ ڈوپہیہ گاڑیوں یعنی موٹرسائل واسکوٹروں کو3لیٹر پیٹرول یاڈیزل،تین پہیہ گاڑیوں یعنی آٹو رکھشاﺅںکو5لیٹر پیٹرول یاڈیزل،4پہیہ نجی گاڑیوں کو10لیٹر تک ڈیزل یاپیٹرول فراہم کرنے کیساتھ ساتھ چارپہیہ والی کمرشل یعنی مسافر ومال بردارگاڑیوں کو20لیٹر تک ڈیزل یاپیٹرول فراہم کریں جبکہ بڑی مسافرومال بردارگاڑیوں کوفی گاڑی20لیٹرتک ڈیزل یاپیٹرول فراہم کیاجاسکتا ہے ۔

صارفین کو21دن بعدہی مناسب ریکارڈچیک کرنے کے بعدرسوئی گیس سلنڈر فراہم کیاجائیگا۔صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پول نے تمام متعلقہ محکموں کوہدایت دی ہے کہ وہ چور بازاری اورناجائز منافع خوری میں ملوث افرادکی سرگرمیوں پرروک لگانے کیلئے مارکیٹ چیکنگ میں تیزی لائیں۔اس سلسلے میں تحصیلدار اورتحصیل سپلائی افسراچانک بازاروں میں چیکنگ کرکے اسبات کویقینی بنائیں کہ عام صارفین سے مختلف چیزوں سے اضافی دام وصول تونہیں کئے جاتے ہیں ۔

 

 

 

 

 

 

 

شبانہ درجہ حرارت میں بہتری ،برفباری کا سلسلہ تھمنے کی پیش گوئی

سرینگر میں رات کا درجہ حرارت منفی0.8ڈگری سیلشیس درج کیا گیا جبکہ پہلگام میں یہ درجہ حرارت منفی1.1ڈگری سیلشیس ،گلمرگ میں منفی4.0ڈگری سیلشیس ،قاضی گنڈ میںمنفی0.2ڈگری سیلشیس ،کپوارہ میںمنفی 0.7ڈگری سیلشیس اور کوکرناگ میں رات کا درجہ حرارت منفی0.7ڈگری سیلشیس درج کیا گیا ۔وادی کشمیر میں اس وقت سخت ترین سردیوں کے ایام چل رہے ہیں ،جنہیں عرف عام میں ”چلہ کلان “ کہا جاتا ہے ۔چلہ کلان کی مدت40روز پر محیط ہوتی ہے اور یہ مدت31جنوری کو اختتام پذیر ہوجائیگی ۔

چلہ کلان کی مدت گزشتہ برس21دسمبر کو شروع ہوئی ۔اس عرصے کے دوران وادی کشمیر میں برفباری ہونا فطری عمل ہے ۔البتہ اس کے چلہ خرد کے20دن اور چلہ بچہ کے10دن بھی شدید سردیوں کے ایام ہوتے ہیں ۔اس عرصے کے دوران بھی وادی کشمیر میں برفباری ہوتی رہتی ہے ۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بدھ سے موسمی صورت ِ حال میں تبدیلی آسکتی ہے اور برفباری کا جاری سلسلہ بھی تھمنے کا قوی امکان ہے ۔

بورڈ اور یونیورسٹیو ں کے امتحانات ملتوی

یونیورسٹی آف کشمیر نے منگل کو اعلان کیا کہ6 اور7جنوری یعنی بدھ اور جمعرات کو یو جی اور بی ڈی ایس کے امتحانات ملتوی کئے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات پروفیسر ارشاد اے ناوچو کے مطابق یہ فیصلہ موسم کی مسلسل خرابی کے پیش نظر لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی ڈی ایس فائنل اور یو جی چھٹے سمسٹر کیلئے جو امتحانات جمعرات کو لئے جانے والے تھے، ا±نہیں بھی ملتوی کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملتوی شدہ امتحانات کے انعقاد کیلئے نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

تاہم انہوں نے کہاکہ ایم ڈی اور ایم ایس کورسوں کے لئے جانے والے امتحانات طئے شدہ شیڈول کے مطابق لئے جارہے ہیں۔اس دوران کلسٹر یونیورسٹی سری نگرکی جانب سے اعلان کیاگیاکہ 6جنوری کولئے جانے والے سبھی امتحانات بھاری برف باری سے پیداشدہ صورتحال کے باعث ملتوی کئے جاتے ہیں ۔یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات کی جانب سے جاری بیان میں بتایاگیاکہ مختلف انڈرگریجویٹ ،مربوط ،پیشہ وارانہ اورآنرز امتحانات جوبدھ وار6جنوری کولئے جانے والے تھے ،خرابی موسم کے پیش نظرملتوی کئے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملتوی شدہ امتحانات کے انعقاد کیلئے نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ادھر جموں کشمیر بورڈ آف سکول ایجو کیشن نے منگل کو اعلان کیا کہ 6جنوری یعنی بدھ کو گیارہویں جماعت کا امتحان موسم کی مسلسل خرابی کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔جوئنٹ سیکریٹری امتحانات کشمیر ڈویڑن کے مطابق 6جنوری کو جو گیارہویں جماعت کا امتحان لیا جانے والا تھا ا±سے ملتوی کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ پرچے کے امتحان کیلئے نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.