منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

وزیر اعظم کی وزرائے اعلیٰ کیساتھ اہم مشاورت

لاک ڈاﺅن میں توسیع یا نہیں ؟فیصلہ محفوظ ،میگھالیہ، ہماچل کو چھوڑ لاک ڈاون ہٹانے کے حق میں بقیہ ریاستیں

سرینگر/کورونا وائرس سے نجات حاصل کرنے کےلئے ملک میں جاری لاک ڈاﺅ ن میں توسیع کرنے یا نہ کرنے پر وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی ملک کی سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کیساتھ اہم مشاورت ہوئی ۔3گھنٹوں تک جاری والے اس غیر معمولی میٹنگ میں لاک ڈاﺅن اور عالمگیر وبا کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،جس دوران لاک ڈاﺅن میں توسیع یا نہیں کرنے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ۔تاہم ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق میگھالیہ، ہماچل کو چھوڑ کر باقی سبھی ریاستوں نے لاک ڈاون ہٹانے پر زوردیا ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ ملک میں نافذ لاک ڈاون کی مدت بھی3 مئی کو ختم ہو رہی ہے۔ ایسے میں آگے کی کیا حکمت عملی ہو گی۔ اس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے سوموار کے روز سبھی ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام ریاستوںکے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ لاک ڈاون سے کافی فائدہ ملا ہے۔ ریاستوں کی اجتماعی کوششوں کا اثر نظر آیا ہے۔وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ قریب 3 گھنٹے چلنے والی میٹنگ میں وزرائے اعلیٰ،سینئر مرکزی وزراءاوراعلی بیوروکریٹس کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں لاک ڈاون کے بعد کی صورتحال کے تمام پہلو¶ں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے پورے ملک نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا ہے اور مرکز وریاستوں کی کوششوں کا اثر صاف طور پر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ مکمل بندی کی وجہ سے ملک اس آفت سے اچھی طرح نمٹ رہا ہے اور ہندستان دیگر ممالک کے مقابلے اچھی حالت میں ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔کچھ وزرائے اعلیٰ نے کورونا کے بڑھتے قہر کے پیش نظر لاک ڈا¶ن کی مدت 3 مئی سے آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی توکچھ نے اپنی ریاستوں کے لئے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعظم نے وزرائے اعلیٰ سے کہا کہ مکمل پابندی کو ختم کرنے سے قبل سبھی ریاستوں کو اپنی ضرورت کے مطابق خصوصی حکمت عملی اور منصوبہ بنانا ہوگا اور اسی کے مطابق مرحلہ وار طریقہ سے اقدامات کرنے ہوں گے ۔میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے غیر ہاٹسپاٹ علاقوں میں آہستہ آہستہ معاشی سرگرمیوں کو شروع کر کے انہیں آگے بڑھانا ہوگا۔میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ،وزیرصحت وخاندانہی بہبود ڈاکٹر ہرشوردھن،وزیرخارجہ ایس جے شنکر سمیت کچھ دیگر وزرائاور افسران نے حصہ لیا۔وزیر اعظم کورونا وبا شروع ہونے کے بعد سے تین مرتبہ وزرائے اعلیٰ سے بات کرچکے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اس وبا کے سبب ملک بھر میں 25مارچ سے مکمل پابندی نافذ کی گئی تھی۔پہلے اس کی مدت 14اپریل تک تھی لیکن بعد میں صورت حال کے جائزہ کے بعد اس میں تین مئی تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ادھر ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت میں تقریبا نو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنی بات رکھی اور کورونا بحران کو لے کر اپنی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق، میگھالیہ اور ہماچل پردیش کو چھوڑ کر بقیہ ریاستیں لاک ڈاون کو3 مئی کے بعد مرحلہ وار طریقے سے ہٹانے کے حق میں ہیں۔ صرف میگھالیہ اور ہماچل پردیش نے لاک ڈاون کو آگے بڑھانے کی اپیل کی ہے۔اس میٹنگ میں وزرائے اعلیٰ میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، راجستھان کے سی ایم اشوک گہلوت، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، تلنگانہ کے سی ایم کے چندر شیکھر راو، مہاراشٹر کے ادھو ٹھاکرے، ہماچل پردیش کے سی ایم جے رام ٹھاکر، گجرات کے سی ایم وجئے روپانی، اتراکھنڈ کے سی ایم ترویندر سنگھ راوت، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور مدھیہ پردیش کے سی ایم شیوراج سنگھ چوہان سمیت کئی وزرائے اعلیٰ شامل ہوئے۔میٹنگ میں طئے ہوا کہ ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں ہی لاک ڈاون کو آگے بڑھایا جائے گا۔ جن ریاستوں میں حالات قابو میں ہیں وہاں ضلع سطح پر کچھ رعایتیں دی جائیں گی۔ حالانکہ، حتمی فیصلہ تین مئی تک لیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ لاک ڈاون سے کافی فائدہ ملا ہے۔ ریاستوں کی اجتماعی کوششوں کا اثر نظر آیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس میٹنگ میں ریاستوں سے بڑے پیمانہ پر اصلاحات کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات کا منصوبہ بنانے کا صحیح وقت ہے۔ ریاستیں سماجی اور معاشی بہبود کے لئے منصوبے بنائیں اور اس کی رپورٹ مرکز کو بھیجیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، کورونا ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں ریڈ زون اور گرین زون کو زیادہ سے زیادہ نشاندہی کر کے اس سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حالات کچھ حد تک معمول پر آ سکیں۔ ریڈ زون میں پوری پابندی کے ساتھ لاک ڈاون جاری رہ سکتا ہے۔ ایلو زون میں کچھ چھوٹ دی جا سکتی ہے۔ وہیں، گرین زون میں پوری طرح سے پابندی ہٹ جائے گی۔ لیکن سماجی دوری کے ضابطے فی الحال نافذ رہیں گے۔ مرکزی وزارت صحت نے الگ الگ ضلعوں کو زون کے حساب سے بانٹا ہے۔ ابھی تقریبا 170 سے زیادہ اضلاع ریڈ زون میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ معیشت کو لے کر ٹینشن نہ لیں۔ ہماری معیشت اچھی ہے۔ لیکن ہمیں ایک پالیسی تیار کرنی ہو گی جس پر ریاستی حکومت کو تفصیل سے کام کرنا ہو گا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img