شوپیاں میں ”شوٹ آوٹ “ , دو مقامی جنگجو جاں بحق

شوپیاں میں ”شوٹ آوٹ “ , دو مقامی جنگجو جاں بحق

گاندربل کے جنگجو نے تین روز قبل ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی ،مذکورہ جنگجو اعلیٰ تعلیم یافتہ تھا

شوپیان :پنجورہ امام صاحب شوپیاں میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مختصر جھڑپ میں 2مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ دفاعی ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق جنگجوﺅں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ ادھر شوپیاں میں خبر پھیلتے ہی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے جنہیں منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔

عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے پنجورہ امام صاحب شوپیاں علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی ۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے جونہی سیب کے باغ میں تلاشی لینی چاہئے تو اس دوران وہاں پر موجود عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا۔ نمائندے نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان پانچ منٹوں تک دو بدو گولیوں کا تبادلہ جار ی رہا جس کے بعد جھڑپ کی جگہ دو عسکریت پسندوں کی نعشیں برآمد کی گئیں جن کی بعد میں شناخت راہل رشید شیخ ساکنہ نونر گاندربل اور بلال احمد ساکنہ کیگام شوپیاں کے بطور ہوئی ہے ۔

شوپیاں اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں خبر پھیلتے ہی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے ۔ ذرائع کے مطابق فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ کی جس کے نتیجے میں لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے دونوں عسکریت پسندوں کی نعشیں تحویل میں لے لی ہے جبکہ لواحقین کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گاندربل کے رہائشی راہل رشید شیخ نے تین روز قبل ہی عسکریت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

مذکورہ جنگجو نے بی ٹیک کا امتحان اچھے نمبرات سے پاس کیا تھا۔ نونر گاندربل کے ایک رہائشی نے بتایا کہ مذکورہ جنگجو کی بندوق لئے فوٹو ایک روز قبل ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی ۔ مذکورہ شہری کے مطابق راہل احمد اچھا لڑکا تھا اور وہ کافی ذہین تھا۔ دفاعی ترجمان نے جھڑپ کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ تین بجے کے قریب عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت کی اطلاع ملنے کے بعد فورسز نے پنجورہ امام صاحب شوپیاں علاقے کو محاصرے میں لے کر سیب کے باغات کی تلاشی لی جس دوران ملی ٹینٹوں اور فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران کئی منٹوں تک دو بدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور جائے جھڑپ کے نزدیک دو مقامی عسکریت پسندوں کی نعشیں برآمد کی گئیں۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ دونوں عسکریت پسند حزب المجاہدین سے وابستہ تھے اور اُن کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ ادھر امام صاحب شوپیاں جھڑپ کے بعد انتظامیہ نے شوپیاں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع کیا ۔

تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع ،فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں

پنجورہ امام صاحب شوپیاں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کے بیچ فورسز نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے کئی منٹوں تک ہوائی فائرنگ کی۔ دفاعی ذرائع کے مطابق ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں دو جنگجو جاں بحق ہوئے جبکہ ایک یا دو ملی ٹینٹ علاقے میں اب بھی چھپے بیٹھے ہیں جنہیں مار گرانے کیلئے تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا تاہم مقامی لوگوں کی جانب سے آپریشن میں رخنہ ڈالا جا رہا ہے جنہیں منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔

پنجورہ امام صاحب شوپیاں علاقے میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے بیچ مختصر جھڑپ میں 2جنگجو جاں بحق ہوئے۔ نمائندے کے مطابق فورسز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیب کے باغ میں چار عسکریت پسند موجود تھے دو کو مار گرایا گیا تاہم دو پاس کے گاﺅں کی طرف بھاگ گئے جنہیں جاں بحق کرنے کیلئے جنگجو مخالف آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔

سیکورٹی فورسز نے دو عسکریت پسندوں کو جاں بحق کرنے کے بعد جونہی گاﺅں میں تلاشی آپریشن شروع کرنا چاہا تو لوگ مشتعل ہوئے اور فورسز کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر اُن پر شدید پتھراو کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے بے تحاشہ ہوائی فائرنگ اور ٹیر گیس شلنگ کی جس کے نتیجے میں علاقے میں سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی اور بھاگنے لگے۔

فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں آپریشن میں رخنہ پڑا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق مصدقہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ گاﺅں میں مزید دو عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں جنہیں مار گرانے کیلئے اضافی کمک کو طلب کرکے مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں شدید تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری تھا۔ یو پی آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.