منگل, دسمبر ۳۰, ۲۰۲۵
8.8 C
Srinagar

جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں وی پی این کے استعمال پر پابندی، سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر سخت نگرانی

سری نگر:جموں و کشمیر کے متعدد اضلاع میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکام نے اس فیصلے کی بنیاد سیکیورٹی خدشات، مشتبہ انٹرنیٹ سرگرمیوں، اور امن و امان کو درپیش ممکنہ خطرات کو قرار دیا ہے۔ اس پابندی کے بعد کئی اضلاع میں پولیس اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیاں موبائل فونز کی نگرانی مزید سخت کر چکی ہیں تاکہ حکم کی خلاف ورزی نہ ہو سکے۔

وادی کے کپوارہ، کولگام اور شوپیاں اضلاع نے تازہ ترین نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے وی پی این کے استعمال کو ممنوع قرار دیا ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ حکم عدولی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کپوارہ ضلع مجسٹریٹ شری کانت بالا صاحب کی جانب سے جاری حکم نامے میں پولیس کی جانب سے موصولہ اطلاعات کا حوالہ دیا گیا ہے، جن میں ضلع میں ’مشتبہ انٹرنیٹ صارفین‘ کے ذریعے وی پی این کے بڑھتے استعمال پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وی پی این خدمات کو غیر قانونی سرگرمیوں، اشتعال انگیزی، گمراہ کن مواد کے پھیلاؤ اور امن و امان کو نقصان پہنچانے والے عزائم کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے قومی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

حکم نامے کے مطابق، انتظامیہ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ضلع بھر میں اس پابندی کو سختی سے نافذ کیا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ شوپیاں اور کولگام اضلاع میں بھی اسی نوعیت کے حکم نامے جاری کیے گئے ہیں، جن میں وی پی این کے استعمال کو "سیکیورٹی کے لیے سنگین خطرہ” قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اس سے قبل جموں و کشمیر کے کئی دیگر اضلاع میں بھی وی پی این پر پابندی لگائی جا چکی ہے، جبکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف اضلاع میں 10 سے زائد افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ڈوڈہ ضلع میں دو افراد کو وی پی این استعمال کرتے ہوئے پایا گیا، جس کے بعد ان کے خلاف پابندی کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا۔ ان کی شناخت خالد ابرار اور محمد عرفان کے طور پر ہوئی ہے۔

وی پی این کے غلط استعمال میں ایسی سرگرمیاں شامل ہیں جن میں گمراہ کن معلومات پھیلانا، غیر قانونی تنظیموں سے رابطہ، سیکیورٹی سسٹمز کو نظرانداز کرنا، ممنوعہ مواد تک رسائی حاصل کرنا اور جرائم پیشہ سرگرمیوں کی آن لائن ہم آہنگی شامل ہے۔ سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ وی پی این کا غلط استعمال شناخت چھپانے، نیٹ ورک میں گھسنے اور ڈیجیٹل جرائم انجام دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، اسی لیے کئی علاقوں میں اسے وقتی طور پر محدود کیا گیا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندی موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور مشتبہ سرگرمیوں کے تناظر میں ایک ’احتیاطی قدم‘ ہے، اور ضرورت پڑنے پر مستقبل میں بھی اس حوالے سے مزید اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img