جموں،: نئے سال کی تقریبات کے پیش نظر، چناب ویلی میں سیکورٹی فورسز نے منفی درجہ حرارت کے باوجود ہائی الرٹ جاری رکھتے ہوئے پہاڑی اور برفانی علاقوں میں نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ نے بالائی علاقوں میں گشت تیز کرتے ہوئے تازہ برفباری کے بعد انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں میں وسعت پیدا کی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن اور ملحقہ اضلاع—جن میں اودھمپور، ریاسی، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ شامل ہیں—میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد دہشت گردوں کی ممکنہ نقل و حرکت کو روکنا ہے، جو سخت سردی اور دشوارگزار علاقائی صورتحال کا فائدہ اٹھا کر نیچے بستیوں کی جانب رخ کر سکتے ہیں۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق جموں صوبے کے مختلف جنگلات میں 30 سے 35 پاکستانی دہشت گرد سرگرم ہیں، اور تازہ برفباری کے باعث یہ امکانات بڑھ گئے ہیں کہ وہ درّوں کے مکمل بند ہونے سے قبل نچلی آبادی والے علاقوں کا رخ کریں۔
فوج کی راشٹریہ رائیفلز اور ایس او جی کی مشترکہ کارروائیاں شنگنی، بھلیسہ اور چمبہ بارڈر کے قریب جنگلات تک پھیلا دی گئی ہیں، جہاں گزشتہ دو برسوں سے مبینہ دہشت گرد نقل و حرکت ریکارڈ کی گئی ہے۔
سردی کی شدت، برفیلی ہوائیں اور انتہائی دشوارگزار علاقے کے باوجود فورسز کی کارروائیاں بلا وقفہ جاری ہیں۔ حکام کے مطابق موجودہ آپریشنز چناب ویلی میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑنے کے مقصد کا حصہ ہیں، تاکہ خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔





