پیر, دسمبر ۲۹, ۲۰۲۵
11.6 C
Srinagar

سال 2025 :کشمیر میں ای او ڈبلیو کی معاشی جرائم کے خلاف موثر کارروائیاں

سری نگر،:  کرائم برانچ جموں وکشمیر کی اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کشمیر نے سال 2025 کے دوران نہایت موثر اور نتیجہ خیز کاکردگیوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے وادی کشمیر میں معاشی جرائم کی ایک ویسع رینج کے خلاف فیصلہ کن اقدام کئے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ احتساب، شفافیت اور قانون کی حکمرانی کے اپنے مندیٹ پر سختی سے کاربند رہتے ہوئے ونگ نے دھوکی دہی، فریب، جعل سازی اور مالی بے ضابطگیوں کے پیچیدہ مقدمات کی موثر انداز میں تفتیش کی جس کے نتیجے میں حکمرانی اور اداہ جاتی نظام پرعوام کا اعتماد مزید مضبوط ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران ونگ نے غیر معمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگین اور پیچیدہ معاشی جرائم سے متعلق ایک سو ایف آئی آرز کو کامیابی سے نمٹایا۔ ان مقدمات میں دستاویزی اور ڈیجیٹل شواہد کی باریک بینی سے جانچ، تفصیلی تجزیہ اور مختلف شواہد کی باریک بینی سے جانچ اور مختلف سرکاری محکموں، بینکوں، اور مالیاتی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطہ کاری کی ضرورت تھی ان ایف آئی آرز کا بروقت تصفیہ ونگ کے افسروں اور عملے کی پیش ورانہ مہارت، لگن اور عزم کا واضح ثبوت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ درج شدہ مقامات کے علاوہ ونگ نے عوامی شکایات کے ازالے میں بھی اہم کر دار ادا کیا۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ ‘سال 2025 کے دوران عوام اور سرکاری
اداروں کی جانب سے موصول ہونے والے 1،270 شکایات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر ان کا حل نکالا گیا، ہر شکایت کو حقائق اور قانونی بنیادوں پر پرکھا گیا جہاں ضروری ہوا، مناسب کارروائی عمل میں لائی گئی جبکہ دیگر معاملات کو قانونی رہنمائی کے ذریعے حل کیا گیا جس سے شفافیت، طریقہ کار کی منصفانہ پیروی اور بر وقت ریلیف کو یقینی بنایا گیا’۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی نگرانی ونگ کی ترجیحات میں شامل رہی۔
ان کا کہنا تھا: ‘سال 2025 میں 290 ابتدائی اور متفرق انکوائرز انجام دی گئیں تاکہ ابتدائی مرحلے پر حقائق کی تصدیق ، قابل دست اندازی جرائم کی نشاندہی اور تنازعات کے بڑھنے سے پہلے ان کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے، کئی معاملات انکوائری کے مرحلے پر ہی قانونی وضاحت کے ذریعے حل کر دئے گئے جس سے غیر ضروری قانونی چارہ جوئی میں کمی آئی اور قیمتی عوامی وسائل محفوظ رہے’۔
موصوف ترجمان نے بتایا: ‘ملازمت سے متعلق دھوکہ دہی کے مقدمات ایک نمایاں حصہ رہے، ان میں سرکاری ملازمتوں اور بیرون ملک روزگار کے جھوٹے وعدے شامل تھے جو بالخصوص بے روز گار نوجوانوں کو نشانہ بناتے تھے، ونگ نے اراضی فراڈ، نقالی (بھیس بدل کر دھوکہ دینے)، دھوکہ دہی اور دستاویزات کی جعل سازی کے متعدد مقدمات کی بھی تفتیش کی خاص طور پر وادی میں سرگرم جعلی جاب کنسلٹنسیز پر خصوصی توجہ دی گئی’۔
انہوں نے کہا: ‘تحقیقی ایجنسی نےریونیو اور سروس ریکارڈ میں جعلی اندراجات سے متعلق متعدد مقدمات کی جانچ کی جن میں سرکاری اسکیموں کے تحت ناجائز فوائد حاصل کرنے کے لئے جعلی اور من گھڑت اسناد کا استعمال شامل تھا’۔
ان کا کہنا ہے کہ ونگ نے عوامی فنڈز کی خرد برد اور سرکاری ملازمین کی جانب سے مجرمانہ بد دیانتی کے سنگین مقدمات کی بھی تفتیش کی جس کے نتیجے میں عوامی وسائل کے غلط استعمال کا انکشاف ہوا۔ اس کے علاوہ کارپوریٹ اور کمپنی فراڈ کے مقدمات جن میں مالی بے ضابطگیاں اور فریب پر مبنی کاروباری طریقے شامل تھے، کی بھی مکمل جانچ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کام کے بڑھتے ہوئے دبائو اور مقدمات کی پیچیدگی کے باوجود ، قریبی نگرانی، باقاعدہ جائزہ اجلاسوں اور بہتر رابطہ کاری کے ذریعے بروقت تصفیہ کو یقینی بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ سال 2025 کے دوران اراضی دلالوں کے منظم نیٹ ورکس، عادی مجرموں اور پیشہ ور فراڈیوں کی نشاندہی کی گئی اور انہیں قانون کے تحت گرفتار کیا گیا جس سے معاشی جرائم میں ملوث عناصر کے لئے ایک سخت پیغام گیا۔
انہوں نے کہا کہ ای او ڈبلیو عوامی اعتماد کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img