جے پور،:راجستھان ہائی کورٹ، جے پور میں منگل کی صبح اس وقت کھلبلی مچ گئی جب عدالت انتظامیہ کو ایک بار پھر بم کی جھوٹی دھمکی پر مبنی ای میل موصول ہوئی۔ ای میل میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت کے احاطے میں بم نصب کیے گئے ہیں۔ای میل ملتے ہی سیکیورٹی ایجنسیاں فوراً حرکت میں آگئیں اور پورے ہائی کورٹ کو خالی کرانے کا عمل شروع کر دیا گیا۔ وکلا، عملے، مقدمات کے فریقین اور دیگر افراد کو بحفاظت باہر نکال کر تمام عدالتی کارروائیاں فوری طور پر روک دی گئیں۔
اس کے بعد پولیس، اے ٹی ایس، ایس او جی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ڈاگ اسکواڈ کی ٹیمیں ہائی کورٹ پہنچیں اور مرکزی عمارت سے لے کر پارکنگ، ریکارڈ روم، راہداریوں اور اطراف کے علاقوں تک تفصیلی سرچ آپریشن کیا۔ تقریباً دو گھنٹے کی تلاشی کے باوجود کوئی مشکوک چیز یا دھماکا خیز مواد برآمد نہ ہو سکا، جس کے بعد معاملے کو فرضی دھمکی قرار دے کر سائبر جانچ شروع کر دی گئی۔
قابلِ ذکر بات ہے کہ گزشتہ چھ ہفتوں میں یہ چوتھا موقع ہے کہ راجستھان ہائی کورٹ کو اس نوعیت کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ اس سے قبل 31 اکتوبر، 5 دسمبر اور 8 دسمبر کو بھی اسی طرح کے دھمکی بھرے ای میلز بھیجے گئے تھے، جن کے باعث عدالت کو خالی کرانا پڑا تھا۔ مسلسل ملنے والی ان جھوٹی دھمکیوں نے عدالت کی سیکیورٹی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
بار بار کی دھمکیوں کے باعث عدالتی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں، سماعتیں ملتوی ہو رہی ہیں اور مقدمات کے فیصلے میں تاخیر پیدا ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال نہ صرف حفاظتی خطرات بڑھاتی ہے بلکہ عدالتی نظام کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے مطابق دھمکی آمیز ای میل بھیجنے والے کی شناخت کے لیے سائبر سیل کو خصوصی تحقیقات سونپ دی گئی ہیں اور ٹیکنیکل شواہد کی مدد سے جلد کارروائی کی کوشش جاری ہے۔
عدالتی انتظامیہ بھی سیکیورٹی بڑھانے، داخلے کی چیکنگ سخت کرنے اور جدید نگرانی نظام نصب کرنے پر غور کر رہا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔
یو این آئی





