ہفتہ, نومبر ۱۵, ۲۰۲۵
11.9 C
Srinagar

نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے میں 9 افراد کی موت، 32 زخمی، دھماکہ حادثاتی تھا: جموں وکشمیر پولیس سربراہ

سری نگر،: جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ نالین بربھات نے نوگام پولیس اسٹیشن میں گذشتہ شب پیش آنے والے دھماکے میں کسی بھی دہشت گردی کے زوایے کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حادثاتی دھماکہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس بد قسمت واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔موصوف پولیس سربراہ نے ہفتے کو یہاں ایک مختصر پریس کانفرنس کے دوران اس دھماکے کے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا: ‘نوگام پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر نمبر162/2025 کی تحقیقات کے دوران 9 اور 10 نومبر کو ہریانہ کے فرید آباد سے بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد، کمیکلز اور ریجنٹس بر آمد کئے گئے’۔

ان کا کہنا تھا: ‘ یہ بر آمد شدہ مواد دیگر بر آمد شدہ مواد کی طرح نوگام پولیس اسٹیشن کے وسیع احاطے میں محفوظ طریقے سے رکھا گیا تھا اور طے شدہ طریقہ کار کے مطابق اس بر آمد شدہ مواد کے نمونے فارنسک اور کیمیائی تجرنے کے لئے بھیجے جانے تھے’۔

پولیس سربراہ نے بتایا کہ ‘بر آمد شدہ مواد زیادہ مقدار میں ہونے کے باعث نمونے لینے کا عمل گذشتہ دو دنوں سے جاری تھا، یعنی گذشتہ روز اور اس سے ایک دن قبل، جو فارنسک ٹیم انجام دے رہی تھی’۔

انہوں نے کہا: ‘بر آمد شدہ مواد کی غیر مستحکم اور حساس نوعیت کی وجہ سے ایف ایس ایل ٹیم نمونے لینے اور ان کو سنبھالنے کا عمل انتہائی احتیاط سے انجام دے رہی تھی، تاہم بد قسمتی کی وجہ سے گذشتہ رات تقریباً 11 بجکر 20 منٹ پر ایک حادثاتی دھماکہ ہوا’۔

ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے متعلق کوئی اور قیاس آرائی غیر ضروری ہے۔مسٹر پربھات نے کہا کہ اس واقعے میں 9 افراد کی موت واقع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ریاستی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی اے) کا ایک اہلکار، ایف ایس ایل کے 3 اہلکار،کرائم برانچ کے 2 فوٹو گرافر، مجسٹریٹ ٹیم کے دو ریونیو اہلکار اور ٹیم سے وابستہ ایک درزی شامل ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ 27 پولیس اہلکار، 2 ریونیو اہلکار اور نزدیکی علاقوں کے 3 شہری زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

پولیس سربراہ نے کہا: ‘دھماکے سے پولیس اسٹیشن کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور آس پاس کی عمارتیں بھی تاثر ہوئی ہیں’۔انہوں نے کہا کہ نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس واقعے کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔


یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img