نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر کے روز پاکستانی شہری آزاد ملک کو جعلی ہندوستانی پاسپورٹ فراہم کرنے والے ایک ریکیٹ کے مشتبہ بپلب سرکار کے گھر پر چھاپہ مارا۔ ای ڈی حکام کے مطابق بپلب سرکار کا نام بچولیا اندوبھوشن ہلدر سے پوچھ گچھ کے دوران سامنے آیا۔ ہلدر کو پہلے ہی مبینہ طور پر پیسوں کے عوض غیر ملکیوں کو ہندوستانی شناختی کارڈ جیسے پاسپورٹ فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بپلب سرکار کے اہل خانہ بھی ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں زیر تفتیش ہیں۔
ای ڈی نے پاکستانی شہری آزاد حسین عرف آزاد ملک عرف احمد حسین آزاد کے معاملے میں 13 اکتوبر کو اندوبھوشن ہلدر عرف دلال کو گرفتار کیا تھا۔ ہلدر کو وچار بھون کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں پیش کیا گیا اور اسے پانچ دن کے لیے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ موجودہ چھاپوں کا مقصد مزید شواہد اکٹھا کرنا اور دیگر ملزمان کو پکڑنا ہے۔ای ڈی نے مغربی بنگال پولیس کی طرف سے آزاد ملک کے خلاف فارنرز ایکٹ کی دفعہ 14 اور 14 اے کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر اپنی جانچ شروع کی۔
تحقیقاتی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ آزاد حسین نامی پاکستانی شہری مونا ملک کے بیٹے آزاد ملک کی جعلی شناخت کے ساتھ ہندوستان میں مقیم تھا۔ وہ رقم کے عوض بنگلہ دیش سے غیر قانونی تارکین وطن کے ہندوستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے میں ملوث تھا۔ آزاد حسین کو 15 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ای ڈی کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ آزاد حسین نے ہندوستانی پاسپورٹ حاصل کرنے والے بنگلہ دیشی گاہکوں کو نادیہ کے چکداہ کے رہنے والے اندوبھوشن ہلدر کے پاس بھیجا تھا۔
ان بنگلہ دیشی شہریوں کو ہندوستانی پاسپورٹ جاری کرنے میں ہلدر نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اس نے درخواستوں کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں اور اس طرح جرائم سے آمدنی حاصل کی۔ آزاد ملک کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کے ذریعے ہلدر اب تک تقریباً 250 مقدمات میں پاسپورٹ کے غیر قانونی اجرا میں ملوث رہا ہے۔
قبل ازیں عدالت نے ہلدر کی پیشگی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ 13 جون کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعہ 44 اور 45 کے تحت چارج شیٹ بھی داخل کی تھی۔
یواین آئی





