ہفتہ, نومبر ۱, ۲۰۲۵
11.8 C
Srinagar

پانچ بلوں کی منظوری کے ساتھ جموں و کشمیر اسمبلی کا خزاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

شوکت ساحل

جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا خزاں اجلاس جمعہ کے روز اسپیکر عبد الرحیم راتھر کی جانب سے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ یہ اجلاس نو روز تک جاری رہا، جس کے دوران مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کی چار راجیہ سبھا نشستوں کے لیے انتخابی عمل بھی مکمل ہوا اور کئی اہم بلوں کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائیاں مجموعی طور پر خوش اسلوبی سے چلتی رہیں، اگرچہ چند مواقع پر شور و غل کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ اس سیشن میں حکومت کے پانچ بل منظور کیے گئے، جبکہ دو پرائیویٹ ممبرز کی قراردادوں پر تفصیلی بحث ہوئی۔

آخری روز کارروائی کے دوران اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے اعداد وشمار پیش کرتے  ہوئے بتایا کہ  اس اجلاس کے دوران کل 732 سوالات موصول ہوئے جن میں سے 682 کو داخلِ ایوان کیا گیا، 29 سوالات پر بحث ہوئی اور 73 ضمنی سوالات ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے۔ اس کے علاوہ، کارروائی کے دوران 97 زیرو آور معاملات بھی پیش کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق، 14 نئے بل موصول ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ اجلاسوں کے 33 بل تاحال زیر التوا ہیں۔

بحث کے لیے 41 پرائیویٹ ممبرز بل فہرست میں شامل تھیں جن میں سے صرف آٹھ پر بحث ممکن ہو سکی۔ باقی بل یا تو حکومتی یقین دہانیوں کے بعد واپس لے لیے گئے یا ابتدائی مرحلے پر ہیصوتی ووٹنگ  سے مسترد کر دی گئیں۔ اسی طرح، 67 توجہ دلاؤ نوٹسز میں سے صرف 10 پر بحث کی گئی، جبکہ 14 نجی قراردادوں میں سے صرف ایک کو ایوان نے منظور کیا۔

ایوان کی کارروائی کے دوران واحد نمایاں خلل اس وقت پیدا ہوا جب بی جے پی ارکان نے واک آؤٹ کیا۔ یہ احتجاج اس وقت سامنے آیا جب اسپیکر راتھر نے اودھم پور کے ایم ایل اے پون گپتا کی جانب سے پیش کی گئی تحریک التوا کو مسترد کر دیا، جس میں جموں و کشمیر میں سیلاب متاثرین کی حالت زار پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اپنے اختتامی کلمات میں اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:”میں تمام اراکینِ اسمبلی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کے تعاون سے ایوان کی کارروائیاں خوش اسلوبی سے، بغیر کسی بڑی رکاوٹ کے مکمل ہوئیں۔”

Popular Categories

spot_imgspot_img