سری نگر: جموں و کشمیر حکومت نے بدھ کو ایوان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں 2.81 لاکھ گھریلو صارفین نے پہلی پاور ایمنسٹی اسکیم کے تحت فوائد حاصل کیے ہیں۔رکن اسمبلی طارق قرہ کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں حکومت نے کہا کہ صنعتی یونٹ ہولڈرز کے لیے بجلی کے واجبات کے حوالے سے ایمنسٹی سکیم متعارف کرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ‘پہلی ایمنسٹی اسکیم کے تحت جے پی ڈی سی ایل کے 1 لاکھ 64 ہزار 7 سو 29 صارفین جبکہ کے پی ڈی سی ایل کے 1 لاکھ 17 ہزار 2 سو 37 صارفین اس پہل سے مستفید ہوئے’۔حکومت نے بتایا کہ اس سے 322 کروڑ روپیوں کی کل آمدنی ہوئی جس میں سے جے پی ڈی سی ایل سے 164 کروڑ روپیے اور کے پی ڈی سی ایل سے 158 کروڑ رپیے حاصل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جاری ایمنسٹی اسکیم کے تحت، جو کہ 4 اگست 2025 کو شروع ہوئی اور 31 مارچ 2026 تک جاری رہے گی، اب تک 18 ہزار 8 سو 54 صارفین نے فائدہ اٹھایا ہے جس میں جے کے ڈی سی ایل کے تحت 547 اور جے پی ڈی سی ایل کے تحت 18 ہزار 3 سو 7 صارفین مستفید ہوئے۔
حکومت نے کہا کہ ان اسکیموں میں صرف سود اور سرچارج کے اجزاء کو معاف کیا جاتا ہے جبکہ اصل رقم صارفین کو ادا کرنی ہوتی ہے کیونکہ یہ ایمنسٹی کے تحت نہیں آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معافی اور کنکشن کاٹنا الگ الگ مسائل ہیں، بجلی کی لائنیں صرف بھاری بقایا جات کی صورت میں منقطع کی جاتی ہیں جن کو جزوی ادائیگی پر فوری طور پر بحال کیا جاتا ہے اور غیر ادا شدہ بیلنس اگلی بلوں میں ظاہر کی جاتی ہے۔





