ہفتہ, اکتوبر ۱۸, ۲۰۲۵
23.7 C
Srinagar

احتجاج کے پیش نظر لہیہ میں امتناعی احکامات نافذ، موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل

لہیہ،:لداخ میں ہفتہ کے روز مجوزہ ’خاموش امن مارچ‘ کے پیش نظر انتظامیہ نے امن و امان کے خدشات کے پیش نظر لہیہ میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، جب کہ ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی جمعہ کی رات سے معطل کر دی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، لہیہ اپیکس باڈی کے شریک چیئرمین چیرنگ دورجے کو بھی ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے تاکہ وہ احتجاج میں شرکت نہ کر سکیں۔

ذرائع کے مطابق، انتظامیہ نے بھارتیہ ناگریک سرکشا سنہیتا کی دفعہ 163 کے تحت تحصیل لہیہ میں امتناعی احکامات نافذ کیے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ لہیہ، رومل سنگھ ڈونک کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی رپورٹ کے مطابق ’عوامی امن و امان میں خلل پڑنے، انسانی جانوں کے خطرے اور ممکنہ قانون و نظم کے مسائل کے خدشات‘ کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

احکامات کے مطابق، کسی بھی جلوس، ریلی یا مارچ کو مجاز اتھارٹی کی تحریری اجازت کے بغیر نکالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 223 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق، لداخ کے رہنماؤں نے جمعرات کے روز ہفتے کو ’خاموش امن مارچ‘ اور شام 6 بجے سے رات 9 بجے تک بلیک آؤٹ کا اعلان کیا تھا، تاکہ 24 ستمبر کو لہیہ میں احتجاج کے دوران جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔

تاہم جمعہ کے روز وزارت داخلہ نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس بی ایس چوہان کی سربراہی میں عدالتی انکوائری کے احکامات جاری کیے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح سے ہی شہر میں سکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کی گئی ہے اور کسی کو بھی سنگے نامگیال چوک سے شانتی ستوپا کی سمت جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جہاں سے مارچ کا آغاز ہونا تھا۔

شہریوں نے بتایا کہ جمعہ رات گئے سے ہی موبائل انٹرنیٹ خدمات بند ہیں، جس کے باعث رابطے کے ذرائع متاثر ہوئے ہیں۔عوامی نمائندوں اور سماجی کارکنوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ حالات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے اور شہریوں کے پرامن اظہارِ رائے کے حق کو یقینی بنائے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img