انہوں نے وقف بورڈ کی وائس چیرپرسن سمیت دیگر ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بورڈ کی طرف سے الاٹمنٹ اور ٹینڈرز میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ہاؤس کمیٹی کی تشکیل پر بھی زور دیا۔
موصوف ترجمان نے پیر کو یہاں حضرتبل واقعے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘جو وہاں تشدد ہوا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، تشدد کسی چیز کا حل نہیں ہے لیکن وہ مذہبی جذبات کی خلاف ورزی کا ایک بے ساختہ ردعمل تھا’۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی نشان کا غلط استعمال سنگین خلاف ورزی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
تنویر صادق نے کہا: ‘ پہلا قدم وائس چیئرپرسن کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، پہلے وی سی کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اور باقی ایف آئی آر، میرے خیال میں، بہتر تھا کہ ان سے بات کی جائے، انھیں پیار سے بلایا جائے… انھیں ڈرانا اور ان پر پی ایس اے لگانے کا بات کی بات کرنا، یہ غلط ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘اگر پولیس نے کارروائی نہیں کی تو ہم باقاعدہ شکایت درج کریں گے کیونکہ قومی نشان کا غلط استعمال ہوا ہے’۔
انہوں نے اسمبلی کی ہاؤس کمیٹی سے مزید مطالبہ کیا کہ وہ بغیر مناسب طریقہ کار کے دیے گئے الاٹمنٹ اور ٹینڈرز میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہم ہاؤس کمیٹی سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں جلد از جلد ورک بورڈ میں لگائے گئے تمام الزامات کو ختم کرنا ہوگا، وہ الاٹمنٹ جو ہمارے لوگوں کے خلاف بغیر کسی ای ٹینڈر کے کی گئی ہے اور تمام ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے’۔