جمعرات, اگست ۲۱, ۲۰۲۵
27.9 C
Srinagar

سی بی آئی نے 2023 کے حراستی تشدد کیس میں ڈی ایس پی سمیت 6 اہلکاروں کو گرفتار کیا

سری نگر، : سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 2023 میں شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک کانسٹیبل کے مبینہ حراستی تشدد کے سلسلے میں جموں و کشمیر پولیس کے ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت چھ اہلکاروں کو گرفتار کیا ہےحکام نے بتایا کہ یہ کارروائی عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر سی بی آئی کی طرف سے ایک ایف آئی آر درج کرنے کے تقریباً چار ہفتے بعد انجام دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف ایف آئی آر میں مجرمانہ سازش، قتل کی کوشش،خطرناک ہتھیاروں یا ذرائع سے شدید چوٹ پہنچانے اور تین دن سے زیادہ قید میں رکھنے کے الزامات شامل ہیں۔

ایک سینئر عہدیدار نے بتایا: ‘ تمام چھ پولیس اہلکاروں کو سی بی آئی کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے گرفتار کیا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘ ان چھ افراد کو صبح کو بلایا گیا اور باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا، انہیں سری نگر ضلع کے ایک پولیس اسٹیشن میں بند رکھا گیا ہے’۔

اس خصوصی تفتیشی ٹیم کی سربراہی سی بی آئی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سبھاش چندر کنڈو کر رہے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے اپنی ہدایات میں 21 جولائی کو کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی تھی اور اسے یہ یقینی بنانے کا حکم دیا تھا کہ متاثرہ پولیس کانسٹیبل کی حراست میں تشدد کے لیے ذمہ دار پائے جانے والے پولیس اہلکاروں کو 22 جولائی سے "فوری طور پر اور ایک ماہ کی مدت تک” گرفتار کیا جائے۔

مزید برآں، عدالت عظمیٰ نے سی بی آئی کو ایف آئی آر کے اندراج کی تاریخ سے تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 90 دنوں کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

متاثرہ کانسٹیبل خورشید چوہان، جو اس وقت ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈکوارٹر، بارہمولہ میں تعینات تھے، کو پولیس نے 20 فروری 2023 کو ایس ایس پی کپوارہ کے دفتر میں منشیات کے ایک معاملے کی انکوائری کے سلسلے میں رپورٹ کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔ تاہم،چوہان کو مبینہ طور پر قانونی منظوری کے بغیر حراست میں لیا گیا اور مسلسل چھ دن تک حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

چوہان کی چوٹوں کی شدت کی وجہ سے انہیں 26 فروری 2023 کو شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سری نگر میں داخل کرایا گیا۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img