سرینگر/بانڈی پورہ، : جمعہ کے روز وادی کشمیر میں پیش آنے والے دو الگ الگ افسوسناک واقعات میں دو نوعمر لڑکے نہاتے ہوئے دریائے جہلم میں ڈوب گئے—ایک واقعہ شمالی کشمیر کے حاجن (ضلع بانڈی پورہ) میں جبکہ دوسرا سرینگر کے شیوپورہ علاقے میں پیش آیا۔ دونوں مقامات پر حکام نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔
پہلا واقعہ بانڈی پورہ کے حاجن علاقے میں پیش آیا، جہاں 13 سالہ شاہد احمد ولد طارق وانی، ساکن بہارآباد، حاجن، اپنے دوستوں کے ساتھ نہاتے ہوئے پانی کی گہرائی میں چلا گیا اور تیز دھار کے ساتھ بہہ گیا۔
واقعے کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے حکام کو اطلاع دی، جس کے بعد ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (SDRF)، پولیس اور مقامی رضاکاروں پر مشتمل مشترکہ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ کشتیاں، رسّے اور غوطہ خوروں کی مدد سے لڑکے کی تلاش جاری ہے۔
دوسرا واقعہ سرینگر کے شیوپورہ علاقے میں پیش آیا، جہاں عینی شاہدین نے کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) کو بتایا کہ تین لڑکے دریائے جہلم میں نہا رہے تھے جب ان میں سے ایک لڑکا اچانک ڈوب گیا۔ موقع پر موجود مقامی افراد نے فوری طور پر امداد کی کوشش کی اور حکام سے مدد کی اپیل کی۔
ایک سرکاری اہلکار نے تصدیق کی کہ شیوپورہ میں لاپتہ لڑکے کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں روانہ کی جا رہی ہیں، اور آپریشن فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔
یہ پے در پے واقعات وادی بھر میں تشویش کا باعث بن گئے ہیں، اور مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریا کے کناروں پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔ والدین سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ بچوں کو نگرانی کے بغیر خطرناک پانیوں میں نہانے نہ دیں، خاص طور پر ان دریاؤں میں جن کی روانی غیر متوقع ہوتی ہے۔
دونوں ریسکیو آپریشنز کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار ہے۔ —(کے این او)