سرینگر/ جموں وکشمیر میں حکمرانی کا دہرا نظام جلد سے جلد ختم ہونا چاہئے اور مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ یہاں کے عوام کے منڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے بنا کسی لیت و لعل کے ریاستی درجہ کی بحالی عمل میں لائے اور عوامی منتخبہ حکومت کو عوام کی خدمت کرنے اور یہاں کا نظام بلا روک ٹوک چلانے کا موقعہ فراہم کرے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ایڈوکیٹ شوکت احمد میر نے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر حلقہ انتخاب بانڈی پورہ ،حلقہ انتخاب گریز اور حلقہ انتخاب سمبل سوناواری کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں سینئر پارٹی لیڈر و ایم ایل اے گریز نذیر احمد خان گریزی، ایم ایل اے سمبل ایڈوکیٹ ہلال احمد لون، صوبائی سکریٹری سید توقیر احمد،بلاک صدور صاحبان ، ڈیلی گیٹ حضرات اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ اس دوران ضلع بانڈی پورہ میں پارٹی سرگرمیوں، تنظیمی پروگراموں کے علاوہ لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات اور مطالبات کے بارے میں تبالہ خیالات کیا گیا اور شرکاءکی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کا موقعہ پر ہی ازالہ کرنے کیلئے ایم ایل اے حضرات نے متعلقہ حکام کیساتھ رابطہ کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صد رایڈوکیٹ شوکت احمد میر نے پارٹی سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ لوگوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور اُن کے دکھ سکھ میں پیش پیش رہیں اور ساتھ ہی پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی حمایت اور اشتراک سے پارٹی قائم و دائم ہے اور پارٹی کی مضبوطی سے ہی ہمارا وجود ہے۔
نیشنل کانفرنس کو ہمیشہ یہ طرہ امتیاز حاصل رہا ہے کہ اس جماعت نے اقتدار میں رہ کر اور اقتدار سے باہر لوگوں کی برابر خدمت کی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اقتدار ہمارے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا ہے، ہمارے لئے یہ صرف عوامی خدمت کا ایک ذریعہ ہے اور موجودہ نیشنل کانفرنس حکومت عوام کیلئے وقف ہے اور ہر وقت عوامی خدمت میں مصروفِ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8ماہ کی جمہوری حکومت میں جموںوکشمیر میں زمینی سطح پر بہت تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے، یہاں کا مفلوج تعلیمی نظام پھر سے پٹری پر لایا گیا، صحت کے شعبے میں بھی نئی روح پھونکی جارہی ہے اور انتظامیہ کو عوام کیلئے متحرک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ کی سربراہی والی حکومت ہر ایک شعبے کی بہتری کیلئے کام کررہی ہے۔
