منگل, جون ۲۴, ۲۰۲۵
34.8 C
Srinagar

شدید گرمی سے پریشان کشمیری قدرتی چشموں اور آبشاروں کا رخ کرنے پر مجبور

سری نگر: وادی کشمیر جو اپنے معتدل اور خوشگوار موسم کے لیے مشہور ہے، اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، جس نے نہ صرف روزمرہ زندگی کو متاثر کر دیا ہے بلکہ لوگوں کو سخت اذیت میں بھی مبتلا کر دیا ہے۔گرمی کی اس شدید لہر سے بچنے کے لیے وادی کے مختلف علاقوں میں لوگ قدرتی چشموں، ندی نالوں اور آبشاروں کا رخ کر رہے ہیں۔ خاص طور پر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، قاضی گنڈ ، کوکر ناگ اور وسطی کشمیر کے کنگن، گاندربل اور سونہ مرگ میں میں عوام کی بڑی تعداد قدرتی پانی کے ذخائر میں نہاتے اور ٹھنڈک حاصل کرتے نظر آ رہی ہے۔

جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معمر شہری 70 سالہ غلام رسول نے کہا:’ایسی گرمی تو ہم نے صرف جموں میں دیکھی تھی۔ اب تو پہاڑی علاقوں میں بھی برداشت سے باہر ہے۔ صرف چشمے ہی اب سکون دیتے ہیں۔‘

قاضی گنڈ کے نزدیک واقع پانزتھ چشمہ، جو تقریباً 500 چھوٹے چشموں پر مشتمل ہے، مقامی افراد کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ یہاں روزانہ سینکڑوں نوجوان نہانے اور گرمی سے بچنے کے لیے پہنچتے ہیں۔ویری ناگ کے رہائشی نیاز احمد شاہ نے کہا:’ہر سال موسم میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، لیکن اس بار تو یوں لگتا ہے جیسے آگ لگی ہو۔‘انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کے نوجوان چشموں اور آبشاروں میں نہ صرف نہا کر سکون حاصل کر رہے ہیں بلکہ فوٹو گرافی اور سوشل میڈیا کے لیے بھی ان مقامات کا استعمال کر رہے ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ روز تک مزید گرمی کی پیش گوئی کی ہے، اور شہریوں کو پانی زیادہ پینے اور دھوپ سے بچنے کی ہدایت دی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img