جمعرات, مئی ۲۲, ۲۰۲۵
31.9 C
Srinagar

سرکاری اشتہارات کی معطلی نے کشمیر میں پرنٹ صحافت کو مفلوج کر دیا ہے: محبوبہ مفتی

سرینگر، :پی ڈی پی صدر اور جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیر میں پرنٹ صحافت کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ مقامی اشاعتوں کے لیے آمدنی کے ایک اہم ذریعے  سرکاری اشتہارات کو بحال کیا جا سکے۔

سابق وزیر اعلیٰ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ایک پیغام میں لکھا:"چھوٹے اور بڑے دونوں اخبارات کے لیے ناگزیر سرکاری اشتہارات کی معطلی نے وادی بھر میں پرنٹ صحافت کو مکمل طور پر درہم برہم کر دیا ہے۔ اس اقدام نے مقامی میڈیا نظام کے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے، اور ان سینکڑوں خاندانوں کو روزگار سے محروم کر دیا ہے جو اس شعبے پر انحصار کرتے ہیں۔ درخواست ہے کہ @CM_JnK اس مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔”

محبوبہ مفتی کی یہ اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کشمیر کا پرنٹ میڈیا شدید مالی دباؤ کا شکار ہے، خاص طور پر 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے اس شعبے میں زوال تیزی سے جاری ہے۔ سرکاری اشتہارات ، جو کبھی مقامی اخبارات کی مالی ریڑھ کی ہڈی تھے، کی واپسی نے کئی اخبارات کی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے۔ کچھ ادارے محدود وسائل کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں، مگر اکثریت کو اشاعت کم کرنے، عملہ کم کرنے یا مکمل طور پر بند ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

میڈیا کے ماہرین اور صحافیوں کا ماننا ہے کہ حکومت کی پالیسی تنقید کرنے والے میڈیا اداروں کو خاموش کرنے کا ایک ذریعہ بن چکی ہے۔ کبھی متنوع اور متحرک رہنے والا کشمیری میڈیا اب بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہ معاشی دباؤ برقرار رہا تو وادی میں آزاد صحافت کا وجود ہی خطرے میں پڑ جائے گا۔

صحافتی انجمنیں اور صحافی بارہا اس مسئلے کو اجاگر کر چکے ہیں اور خبردار کر چکے ہیں کہ آزادیٔ صحافت کے اس نقصان کے ساتھ ساتھ رپورٹرز، ایڈیٹرز، ڈیزائنرز، پرنٹرز اور دیگر میڈیا کارکنان بھی روزگار سے محروم ہو رہے ہیں۔

خبری کاغذ، چھپائی اور تقسیم کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے درمیان، مقامی میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ شفاف اور منصفانہ اشتہاری پالیسی کے بغیر ان کا وجود برقرار رکھنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی کی یہ اپیل ان مسلسل کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد کشمیر کے مشکل حالات سے دوچار میڈیا نظام کو سہارا دینا ہے۔
[کے این ٹی]

Popular Categories

spot_imgspot_img