نیمچ، :مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ مرکزی حکومت نے 31 مارچ 2026 تک ملک سے نکسلیوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عزم کیا ہے اور اس میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اہم رول ادا کرے گی۔
مسٹر شاہ نے مدھیہ پردیش کے نیمچ ضلع ہیڈکوارٹر میں ’’86ویں سنٹرل ریزرو پولیس فورس ڈے پریڈ 2025‘‘ پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو، سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل گیانیندر پرتاپ سنگھ اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
مسٹر شاہ نے اپنے خطاب میں سی آر پی ایف افسران اور جوانوں کی شاندار تاریخ کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ اس فورس کی کوبرا بٹالین کے جوانوں کی بدولت ملک میں نکسلی سمٹ کر اب صرف چار اضلاع تک محدود ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نکسلی کبھی ’’پشوپتی سے تروپتی‘‘ تک کا حوصلہ رکھتے تھےلیکن اب وہ چار اضلاع میں سمٹ کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے پورا بھروسہ ظاہر کیا کہ 31 مارچ تک ملک سے نکسلیوں کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے یہ عزم صرف سی آر پی ایف کی صلاحیتوں کی وجہ سے کیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے بار بار کوبرا جوانوں کے کام کرنے کے انداز کی تعریف کی اور کہا کہ جب نکسلیوں کو پتہ چلتا ہے کہ کوبرا جوان ان کی طرف بڑھ رہے ہیں تو وہ گھبرا جاتے ہیں۔ اور اب خاص طور پر ان سپاہیوں کی وجہ سے ملک سے نکسلیوں کا خاتمہ ہو گا۔
کرتویہ استھل پر سی آر پی ایف کے جوانوں اور افسران کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ اس کے قیام سے لے کر اب تک 2264 جوان شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک 2047 تک وکست راشٹر بننے کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اس مقصد کے حصول میں ان فوجیوں کا بھی بڑا تعاون ہوگا۔ یہ افسران اور سپاہی ملک میں قیام امن میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ کسی خاص واقعہ کے سلسلے میں جب انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہاں سی آر پی ایف کے افسران اور جوان تعینات ہیں تو وہ راحت محسوس کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ سی آر پی ایف کے جوانوں کی موجودگی میں کامیابی یقینی ہے۔ سی آر پی ایف نے ملک کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 ہٹانے کے دوران بھی سی آر پی ایف کو تعینات کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کے جوانوں نے جموں و کشمیر، شمال مشرق اور ملک کے دیگر حصوں میں امن قائم کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اس موقع پر مسٹر شاہ نے ملک کے اس وقت کے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے کاموں کو یاد کیا اور کہا کہ انہوں نے ہی سی آر پی ایف کو ایک نیا روپ اور جھنڈا دیا تھا۔ شری پٹیل ہی تھے جنہوں نے اس فورس کے ’چارٹر‘ کی نشاندہی کی۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ اس فورس کی وجہ سے دس برسوں میں نکسلی تشدد میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔ سی آر پی ایف نے مشنوں پر بھی کام کیا ہے۔ یہ فورس اب تک 2708 مختلف تمغے جیت چکی ہے۔ سی آر پی ایف نے کورونا کے دور میں بھی بہترین کام انجام دئے۔ سی آر پی ایف کی اور بھی بہت سی کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تنخواہوں اور الاؤنسز کو بہتر بنانے کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا ہے۔ فوجیوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ اب سی آر پی ایف میں خواتین کو بھی بھرتی کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں مسٹر شاہ نے سی آر پی ایف کے افسروں اور جوانوں کو بہادری کے مختلف تمغے پیش کئے۔ انہوں نے شاندار اور بہترین پریڈ کی سلامی لی۔ اس دوران فورس کے جوانوں نے بھی اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا۔ اس تقریب میں فورس کے ڈائریکٹر جنرل گیانیندر پرتاپ سنگھ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ مسٹر سنگھ نے فورس کی جانب سے مسٹر شاہ کو ایک یادگاری نشان پیش کیا۔
مسٹر شاہ کل دیر رات نیمچ پہنچے تھے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر شاہ نے ان کا استقبال کیا۔ رات کے آرام کے بعد مسٹر شاہ صبح آٹھ بجے کے قریب پروگرام کے مقام پہنچے۔
یو این آئی