سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے ضلع رام بن کے گول علاقے میں پاکستان زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مقیم کالعدم ملی ٹنٹ تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ پانچ ملی ٹنٹوں کی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لی ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بیا: ‘پانچ دہشت گرد سر حد پار کرکے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں داخل ہوئے ہیں اور وہاں سے کام چلا رہے ہیں’۔ان کی شناخت 48 سالہ سراج الدین ساکن سنگلدان، 45 سالہ ریاض احمد ساکن دلواہ، 46 سالہ فاروق احمد ساکن بنج بھمداسہ، 50 سالہ محمد اشرف اور 47 سالہ مشتاق احمد ساکنان موئیلا کے طور پر کی گئی ہے۔
موصوف ترجمان نے بتایا: ‘گول علاقے میں ان پانچ دہشت گردوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کی ضبطی دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور خطے میں ملی ٹنسی کی بحالی کو روکنے کے لیے ایک فیصلہ کن قدم ہے’۔انہوں نے بتایا: ‘یہ پانچ دہشت گرد ہتھیاروں کی تربیت حاصل کرنے اور ہندوستان میں ملی ٹنٹ سرگرمیاں انجام دینے کے لیے سر حد پار کرکے پاکستان زیر قبضہ جموں و کشمیر گئے ہیں’۔ان کا کہنا ہے: ‘انٹیلی جنس رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اپنی غیر منقولہ جائیدادوں کو فروخت کرنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مالی اعانت اور مقامی نوجوانوں کو ملی ٹنسی کی طرف راغب کیا جاسکے’۔
بیان میں کہا گیا: ‘گول میں سب ڈویژنل پولیس افسر کی طرف سے جاری کردہ ضبطی کا حکم جموں و کشمیر پولیس یا دیگر نامزد حکام کی اجازت کے بغیر ان جائیدادوں کی فروخت، لیز یا کسی اور قسم کے لین دین کو روکتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ضبطی سے دہشت گردی کی فنڈنگ کا ایک ممکنہ ذریعہ منقطع ہو جائے گا جس کو خطے میں حزب المجاہدین کے اثر و رسوخ کو بحال کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
ان کا کہنا ہے: ‘یہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے سرگرم دہشت گردوں کے لئے ایک مضبوط پیغام ہے کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی ان کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا’۔پولیس نے کہا کہ مذکورہ افراد کے اہلخانہ کو ملی ٹنسی کی بالواسطہ مدد کرنے میں اب قانونی اور مالی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔





