کولگام کے لنکر پومبے گاﺅں کو پہلی بار گھروں کے اَندر نل کے پانی کنکشن ملے
جموں/جموں و کشمیر نے دیہی گھروں میں صاف پانی کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لئے جل جیون مشن کے تحت اہم پیش رفت کی ہے جس سے کئی دُور دراز اور پہاڑی علاقوں کو پہلی بار نل کے پانی کی سہولیت ملی ہے۔اِس مشن کے تحت حاصل ہونے والی حالیہ کامیابیوں میں کولگام ضلع کے پنچایت کھلورا کے لنکر پومبے گاو¿ں کی ترقی قابل ذکر ہے جوگاﺅں تقریباً 80 گھرانوں پر مشتمل ہے۔ اِس بستی میں پانی کی فراہمی کی کوئی دیرپا سکیم نہیں تھی اور باشندوں کو اَپنی پانی کی ضرورت کو پورا کرنا بہت مشکل ہو رہا تھا اور مقامی لوگ پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے زیادہ تر ہینڈ پمپوں اور محکمہ کی طرف سے بھیجے گئے پانی کے ٹینکروں پر انحصار کرتے تھے،تاکہ کم سے کم بنیاد پر ان کی روزمرہ گھریلو پانی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔جل جیون مشن کے آغاز سے اس علاقے کے لئے ایک 187.68 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک پانی کی فراہمی کا منصوبہ بنایا گیا جس کا ذریعہ کھدائی شدہ کنویں ہیں تاکہ صاف اور معیاری پانی فراہم کیا جا سکے۔ گاو¿ں والوں نے 0.60 لاکھ گیلن کے آر سی سی ذخیرہ تعمیر کرنے کے لئے زمین بغیر کسی رُکاوٹ کے فراہم کی تھی۔ اِس عوامی شمولیت اور لوگوں پر مرکوز حکمت عملی نے مقامی لوگوں میں اُمید کی کرن پیدا کی اور وہ اِس منصوبے پر اعتماد کرنے لگے جو کہ ایک دیرپا اور مستقل پانی کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔اَب 2,000 میٹر کی بڑھتی ہوئی مین لمبائی ، تقریباً 6,000 میٹر کی ڈسٹری بیوشن پائپ نیٹ ورک اور رینفورسڈ سیمنٹ کنکریٹ سروس ریزروائر کے ساتھ یہ سکیم مکمل ہوچکی ہے اور اِس بستی میں گھریلو سطح پر نل کے کنکشن کے ذریعے پانی کی فراہمی جاری ہے۔جل جیون مشن کا مقصد ہر دیہی گھرانے کو ان کے احاطے کے اندر فنکشنل ہاو¿س ہولڈ ٹیپ کنکشن (ایف ایچ ٹی سی) فراہم کرنا ہے جو فی کس یومیہ کم از کم 55 لیٹر پانی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو اور مقررہ معیارات پر پورا اُترے ۔جموں و کشمیریوٹی میں اِس مشن کے تحت 13,000 کروڑ روپے کی لاگت سے 3,200 سے زائدواٹر سپلائی سکیمیںشروع کئے گئے ہیں جن میں سے اَب تک تقریباً 7,000 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔زائد اَز 1,400 سکیمیں مکمل ہو چکی ہیں جبکہ باقی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔مشن کی عمل آوری میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لئے ایک مضبوط مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے جو کہ مشن ڈائریکٹرجل جیون مشن کی مجموعی نگرانی میں کام کر رہا ہے۔ اِس میں مختلف یونٹس شامل ہیں جیسے مرکز کے ماہرین و کنسل ٹنٹوں، ضلعی پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس (ڈِی پی ایم یو )، تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ اِنسپکشن ایجنسیاں (ٹی پی آئی اے)، پانی سمیتی کے علاوہ ضلعی جل جیون مشن (ڈِی جے جے ایم) جو متعلقہ ضلعی ترقیاتی کمشنروں کی سربراہی میں کام کر رہے ہیں۔ اِس کے علاوہ فیلڈ اِنجینئروں اور تکنیکی ماہرین کی مستقل نگرانی بھی جاری ہے۔ دیہی سطح پر مقامی کمیٹیاں بھی منصوبہ بندی، عمل آوری اور نگرانی میں بڑھ چڑھ حصہ لے رہی ہیں۔ پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اور لاگت میں کمی کو یقینی بنانے کے لئے راجستھان، مدھیہ پردیش، اُتراکھنڈ، اُتر پردیش اور لداخ جیسے خطوں کی کامیاب حکمت عملیوں کو اَپنایا جا رہا ہے۔ ان میں مخصوص مقامات پر ایچ ڈی پی ای پائپ ڈسٹری بیوشن سسٹم اور جی آر پی واٹر سٹوریج ٹینکوںکا اِستعمال شامل ہے۔گزشتہ برسوں میں تیزی سے عمل درآمد کے ساتھ جموں و کشمیر اگلے تین دہائیوں تک تمام دیہی رہائشیوں کے لئے پینے کے پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے عزم پر قائم ہے۔





