کولگام:جنوبی ضلع کولگام کے بہی باغ گاوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ریٹائرڈ فوجی اہلکار کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی جبکہ اس کی اہلیہ اور بچی زخمی ہوئیں ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پیر کی دوپہر کولگام کے بہی باغ گاوں میں اس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب مشتبہ ملی ٹینٹ زبردستی رہائشی مکان میں گھس آئے اور وہاں پر موجود سابق فوجی جوان منظور احمد وگے ، اس کی اہلیہ آئینہ وگے اور بچی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں تینوں شدید طورپر زخمی ہوئے۔
معلوم ہوا ہے کہ گولیوں کی صدائیں گونجنے کے ساتھ ہی ہمسائیگی میں رہنے والے لوگ جائے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے سابق فوجی منظور احمد وگے کو مردہ قرار دیا۔ذرائع کے مطابق اہلیہ اور بچی کی حالت ہسپتال میں مستحکم بتائی جارہی ہے۔
دریں اثنا پولیس، فوج اور پیرا ملٹری فورسز نے بہی باغ کولگام اور اس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
واضح رہے کہ 19دسمبر 2024 کو کولگام کے گدر علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں حزب المجاہدین کا مطلوب ترین کمانڈر فاروق نالی سمیت پانچ ملی ٹینٹ مارے گئے تھے۔
