دہلی اسمبلی انتخابات تمام سیاسی پارٹیوں کے لئے انتہائی اہم تصور کئے جاتے ہیں کیونکہ پورے ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی مرکز میں گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے برسر اقدار ہے اور اس جماعت کے لئے دہلی انتخابات ”ناک “کا سوال ہے۔1947سے لیکر آج تک دہلی میں صرف دو بار بی جے پی کا وزیر اعلیٰ ر ہا ہے ۔مدن لال کھرانہ اور سشما سوراج نے بحیثیت وزیر اعلیٰ خدمات انجام دیئے ۔1996کے بعد اگر چہ پی جے پی نے پورے ملک میں اپنا سیاسی نیٹ ورک مضبوط کیا ہے، لیکن ابھی تک دہلی میں انہیں سیاسی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے کل شام انتخابی مُہم اختتام کو پہنچی اور تمام پارٹیوں نے اپنی اپنی زور آزمائی کر کے ووٹروں کو اپنی جانب لبھانے کی کوشش کی، تاہم ووٹران کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے اور وہی فیصلہ ساز ہوتے ہیں۔اروند کیجروال کی سیاسی جماعت عآپ اگر چہ دس سال سے دہلی کے مسند پر بر سراقتدارہیں ،تاہم خودان کا زیادہ تر وقت جیل میں گزرا ہے کیونکہ ان کے بارے میں یہ الزام تھا کہ انہوں نے چند ایک محکموں میں گھپلے کئے تھے۔بہر حال حقیقت کیا ہے اس بارے میں عدالت دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ کرے گی ۔ سال 2020کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے کل 70 میںسے صرف 8سیٹیں حاصل کی تھیں جبکہ کانگریس نے کوئی سیٹ حاصل نہیں کی تھی، اس کے برعکس عام آدمی پارٹی نے 62سیٹیں حاصل کی تھیں۔کیجروال نے استعفیٰ دے کر آتشی مرلینا کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سونپ دیا۔اب جبکہ چند دنوں کے بعد دہلی کی سیا سی تصویر صاف ہو جائے گی کہ کس جماعت کو اکثریت ملے گی اور کون سرکا ر کی بھاگ ڈور سنبھالنے میں کامیاب ہو جا ئے گا، تب تک انتظار کرنا پڑے گا ۔تاہم تمام سیاسی پنڈتوں کی نظریں دہلی پر مرکوز ہیںاور اس حوالے سے وہ تبصرہ کر رہے ہیں کہ دہلی میں رہنے والے لوگوں کو جس سیا سی جماعت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے گا ،اُسی جماعت کو لوگ پسند کریں گے اور اُسی جماعت کو بر سراقتدار لانے میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے جو کہ اُن کا آئینی حق بھی ہے ۔
جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے دہلی انتخابات عزت و وقار کا سوال ہے ،وہیں کانگریس کے لئے دہلی انتخابات انتہائی اہم ہیں کیونکہ اگر یہ جماعت آج کی تاریخ میں کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی تو اس کا اثر پورے ملک میں اس جماعت کو دیکھنا پڑے گا۔جہاں تک عام آدمی پارٹی کا تعلق ہے، اُس کے لئے انتخابات میں کامیابی حاصل ہونے کے بعد بھی یہ فیصلہ طے کرنا انتہائی اہم اور سخت ہوگا کہ اُن کے لئے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے کون اُمید وار ہوگا کیونکہ کیجروال ابھی عدالت سے پوری طرح بری نہیں ہوئے ہیں ۔کل ملا کر دہلی کے انتخابات انتہائی دلچسپ ہونگے اورملک کی آئندہ سیاست میں ان انتخابات کا اہم رول ہوگاکیونکہ پورے ملک کی سیاست دہلی کی سیاست سے ہرگز الگ نہیں ہے۔