جمعہ, فروری ۱۴, ۲۰۲۵
10.5 C
Srinagar

بڈھال قرنطینہ علاقہ قرار

دفعہ 144 نافذ،تمام اجتماعات پر پابندی،پورا گاﺅں3زونوں میں تقسیم

سرینگر:سرحدی ضلع راجوری کے سب ڈویزن کوٹرنکا کی حدودمیں واقع دوراُفتادہ بڈھال گاو¿ں میں لگاتار پ±راسرار اموات واقعہ ہونے اورتاحال کسی بیماری یا وائرس کاپتہ نہ چل جانے کے بعد ایک تازہ پیش رفت میں انتظامیہ بڈھال گاو¿ں کو قرنطینہ علاقہ ( Containment-Zone ) قرار دے دیا ہے۔علاقہ میں بڑھتی ہوئی اموات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے سیکشن 163 کے تخت دفعہ144 نافذ کر دیا ہے۔ اس علاقہ میںمعمول کی نقل وحمل اورسرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے اورساتھ ہی 3متاثرہ خاندانوں کے گھروں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے اور متاثرہ خاندانوں پر مکمل طریقہ سے کہیں بھی جانے اور آنے پر روک لگا دی گئی ہے۔ متاثرہ علاقہ میں تمام نجی واجتماعی سرگرمیوں پر بھی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے علاقہ میں بلا اجازت کسی کے بھی داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ متاثرہ خاندانوں کے سبھی بچوں کو جی ایم سی راحوری میں لے جایا جائے گا ،جہاں ان کے نمونے لئے جائیں گے اور مزید طبی جانچ بھی کی جائے گی۔ انتظامیہ کی طرف سے ان لوگوں کے کھانے پینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ راجوری میں ضلع انتظامیہ نے بدھل علاقے کو قرنطینہ علاقہ ( Containment-Zone ) قرار دیا ہے اور اس علاقے میں تمام اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے۔راجوری کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجیو کمارکھجوریہ ، کی طرف سے21جنوری2025کو جاری کردہ ایک حکم کے مطابق نامزد اہلکار قرنطینہ علاقہ ( Containment-Zone ) کے اندر خاندانوں کو فراہم کئے جانے والے تمام کھانوں کی نگرانی اور جانچ کریں گے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام خاندان جہاں اموات ہوئی ہیں انہیں قرنطینہ علاقہ ( Containment-Zone1 ) قرار دیا جائے گا۔ ان متاثرہ خاندانوں کے گھروں کو سیل کر دیا جائے گا، اور تمام افراد بشمول خاندان کے افراد کے لیے داخلہ سختی سے ممنوع ہوگا۔ متاثرہ افراد کے قریبی رابطوں کے طور پر شناخت کیے گئے خاندانوں کو قرنطینہ علاقہ (2 Containment-Zone )قرار دیا جائے گا۔ ان خاندانوں کے افراد کو مسلسل صحت کی نگرانی کیلئے فوری طور پر جی ایم سی راجوری منتقل کیا جانا چاہیے۔ مزید برآں، بڈھا گاو¿ں کے تمام گھرانوں کو قرنطینہ علاقہ ( 3 Containment-Zone ) قرار دیا گیا ہے۔ اس زون میں کھانے کی کھپت کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنانے کےلئے عملہ تعینات کیا جائے گا۔تعمیل کو نافذ کرنے کے لئے آرڈر میں وضاحت کی گئی ہے کہ پولیس اہلکار نگرانی کے تحت تبدیل شدہ کھانے کی اشیاء کے استعمال کی نگرانی کے لیے تعینات ہوں گے۔ نامزد افسران خوراک کی تقسیم اور استعمال کی ہر مثال کو ریکارڈ کرنے والی ایک لاگ بک رکھیں گے۔ لاگ بک میں اندراجات روزانہ3 بار کئے جائیں گے اور احتساب کےلئے نگرانی افسر کے دستخط ہوں گے۔مزید برآں، یہ حکم ان قرنطینہ علاقہ ( Containment-Zone ) کے دائرہ اختیار میں تمام سرکاری اور نجی اجتماعات پر سختی سے پابندی لگاتا ہے تاکہ انفیکشن کے مزید پھیلاو¿ کو روکا جا سکے۔نامزد اہلکار ان زونز میں خاندانوں کو فراہم کیے جانے والے تمام کھانوں کی مناسب نگرانی اور جوابدہی کو یقینی بنائیں گے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 47 دن کے دوران نامعلوم بیماری کی وجہ سے یہاں اب تک تین خاندانوں سے تعلق رکھنے والے13بچوں سمیت17افراد کی موت ہو چکی ہے۔ گزشتہ47 روز سے یہ علاقہ بے بسی کے عالم میں جنازے پر جنازے اٹھا رہا ہے، لوگوں میں زبردست خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر کےساتھ ساتھ مرکزی حکومت کی طرف سے بھی اس علاقے میں ہو رہی اموات کی جانچ کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، مگر اموات نیز مزید افراد کے اچانک بیمار پڑجانے کا سلسلہ رُکنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور نہ ہی تاحال ان اموات کی وجوہات کا پتہ چل سکا ہے۔ میڈیکل ٹیموں کے ساتھ ساتھ ایس آیی ٹی کی ٹیم بھی تشکیل دی گی ہیں جو معاملے کی چھان بین کر رہی ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img