سری نگر میں سال 1974 کے ماہ دسمبر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور 13 دسمبر سال 1964 کو شبانہ درجہ حرارت منفی 12.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے ایک اور سیاحتی مقام سونہ مرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی7.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی1.1 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل اضلاع میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی2.7 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی1.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ، کولگام اور شوپیاں میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ، منفی3.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔سائبیریا کے بعد دنیا کے دوسرے سرد ترین علاقہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی18.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں سردیوں کا باد شاہ چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے جو 21 دسمبر سے شروع ہوکر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔ یہ چلہ ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری باری کے لئے مشہور ہے اور اس کے بعد 20 دنوں پر محیط چلہ خورد شروع ہوجاتا ہے۔