
مختار احمد قریشی بونیار بارہمولہ
وعدہ کرتا ہوں تیرے خواب سجاؤں گا میں
تیری دنیا میں محبت کے دیے جلاؤں گا میں
وعدہ ہے تیری راہوں میں کوئی غم نہ آئے
تیرے ہر درد کو اپنی مسکان سے چھپاؤں گا میں
وعدہ ہے تیرے اشکوں کو نہ بہنے دوں گا
تیرے ہونٹوں پہ ہنسی بن کے رہ جاؤں گا میں
وعدہ ہے کہ وفا کا کوئی داغ نہ ہوگا
ہر قدم پر تجھے اپنا بناؤں گا میں
وعدہ ہے کہ اندھیروں کو مٹاؤں گا تیرے
ہر چراغ بن کے تیرے ساتھ جلوں گا میں
وعدہ ہے کہ کبھی چھوڑ کے نہ جاؤں گا تجھے
زندگی بھر تیری چاہت میں ڈھل جاؤں گا میں
یہ غزل ہے میرے وعدے کا اظہار فقط
اپنی ہر سانس میں تجھے ہی بساؤں گا میں
وعدہ ہے کہ تمہیں تنہائی کا خوف نہ ہوگا
میں تمہاری ہر خوشی کا سہارا بن جاؤں گا
وعدہ ہے کہ زندگی کی ہر جنگ میں ساتھ دوں گا
تمہارے قدموں کی ہر راہ آسان بناؤں گا
وعدہ ہے کہ تمہارے خواب بکھرنے نہ دوں گا
ہر سپنے کو حقیقت کی صورت دکھاؤں گا




