سکیم فائدہ اُٹھانے والے گھرانوں کو 1,800 روپے ماہانہ تک کی بچت کی ضمانت دیتی ہے
جموں/چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج یہاں جموں و کشمیر میں پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت سولر روف ٹاپوں کی تنصیب میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری پی ڈی ڈی ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس، کمشنر سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی،ایم ڈی جے پی ڈی سی ایل اور کے پی ڈی سی ایل ،سی ای او جے اے کے اِی ڈِی اے، چیف اِنجینئروں اور دیگر متعلقہ افسران نے ذاتی طور پر یا بذریعہ ورچیول موڈ شرکت کی۔اِس میٹنگ میں اَتل ڈولو نے متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ اِس سکیم کے بارے میں عوام میں ضروری بیداری پیدا کرنے کے لئے سخت آئی اِی سی مہمات چلائیں۔ اُنہوں نے مقامی زبانوں میں بیداری کا مواد تیار کرنے پر زور دیا تاکہ آسانی سے سمجھا جاسکے اور ساتھ ہی اہدافی صارفین کو بلک ایس ایم ایس بھیجے جائیں۔اُنہوں نے ہدایت دی کہ ہر پنچایت تک پہنچ کر مقامی زبانوں میں آئی اِی سی مواد تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی ویڈیوز اور کامیابی کی داستانوں کی نمائش کی جائے۔ اُنہوں نے ڈسکام کو ہدایت دی کہ وہ ان کاموں کو انجام دینے کے لئے اَپنے اِنجینئروں میں نوڈل افسران مقرر کریں تاکہ وہ ان کاموں کو پورا کرسکے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ اِس طرح کی سکیمیں اِصلاحات پر مبنی ہوتی ہیں جن کا براہ راست فائدہ عوام کوحاصل ہوتا ہے۔ اُنہوں نے درخواست دہندگان کی تعداد بڑھانے اور ان میں سے ہر ایک کے حق میں بروقت تنصیبات کے لئے ٹھوس کوششیں کرنے کو کہا۔اُنہوں نے ڈسکام پر زور دیا کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی میں تقریباً 30,000 سولر روف ٹاپ نصب کرے۔ اُنہوں نے مطلوبہ نتائج کے حصول تک رسائی مہم کو تیز کرنے کا مشورہ دیا۔پرنسپل سیکرٹری پی ڈی ڈی ایچ راجیش پرساد نے میٹنگ کو جانکاری دی کہ صارفین کے لئے تنصیبات کو آسان بنانے کے لئے مالیاتی اِدارے اور بینک 7 فیصد کی شرح پر قرض دے رہے ہیں اور مرکزی مالی امداد براہ راست درخواست دہندگان کو ان کے بینک کھاتوں میں وینڈروں کی طرف سے سولر روف ٹاپ کی تنصیب کے 15 دن کے بعد ہی فراہم کی جاتی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ گھریلو صارفین کے حق میں 3 کلوواٹ کی تنصیب کی صلاحیت تک یو ٹی حکومت کی طرف سے 3,000 روپے فی کلو واٹ کی اِضافی سبسڈی کے ساتھ مرکزی حکومت کی طرف سے 33,000روپے فی کلو واٹ کی سبسڈی دی جاتی ہے۔میٹنگ کو مزید جانکاری دی گئی کہ جموں و کشمیر صوبوں میں متعلقہ ڈسکام کو تقریباً 11,000 درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور اَب تک 617 تنصیبات کی جاچکی ہیں۔مزید کہا گیا کہ بجلی کے نرخوں میں مستقبل میں ترامیم سے بچت میں اِضافہ ہونے جا رہا ہے۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ اس سکیم سے اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو محدود کرنے کے حوالے سے ہماری پیش رفت میں خاطر خواہ بہتری آئے گی جس سے صارفین کو بجلی کی فراہمی میں مو¿ثریت آئے گی۔بعد میںچیف سیکرٹری نے جموں و کشمیر اَنرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (جے اے کے اِی ڈی اے) سے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ اِس سکیم کی عمل آوری میں مزید بہتری لائے۔کمشنرسیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سوربھ بھگت نے میٹنگ کو اِس سکیم کی مجموعی پیش رفت کے بارے میں بتاتے ہوئے اِنکشاف کیا کہ 4,108 عمارتوں کا احاطہ کیا گیا ہے جس سے 35.2 میگاواٹ کی صلاحیت نصب کی گئی ہے۔ اِس کے علاوہ وینڈروں نے اَب تک 13.6 میگاواٹ کی صلاحیت نصب کی تھی۔میٹنگ میں مجموعی طور پر کام کی مقدار کے بارے میں بتایا گیا کہ کیپیکس کے تحت یہاں سرکاری عمارتوں پر مجموعی طور پر 70 میگاواٹ گرڈ سے منسلک سولر روف ٹاپ نصب کی جائیں گی جس میں این ایچ پی سی اور جے اے کے اِی ڈی اے کے ذریعے مجموعی طور پرآر اِی ایس سی او موڈ کے تحت 238 میگاواٹ بجلی ہوگی۔