اتوار, جنوری ۱۹, ۲۰۲۵
9.6 C
Srinagar

تیاری کے دعوے ۔۔۔۔

پیر پنچال کے آرپار جمعہ کو موسم کی پہلی بھاری برفباری ہوئی ۔جہاں طویل خشک سالی کا دورانیہ ختم ہوا ،وہیں کئی برسوں بعد چلہ کلان میں ہوئی برفباری نے باغ مالکان اور کسانوں کے چہروں پر مسکراہٹ لائی ۔کیوں کہ وہ جانتے اور محسوس کرتے ہیں کہ اس برفباری کے فوائد مستقبل میں کتنے ہیں ۔سیاح بھی وادی کشمیر میں برفباری سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور اپنی یادوں کو اور زیادہ حسین بنا رہے ہیں ۔تجارتی مرکز لالچوک کیساتھ ساتھ سیاح وادی کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ ،پہلگام اور سونہ مرگ میں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہورہے ہیں جبکہ سال ِ نو کی آمد پر جشن منا نے کے لئے بھی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کشمیر کا رخ کررہی ہے۔برفباری کے سبب چہار سو سفید چادر بچھ چکی ہے ،جبکہ قدرتی نظارے اور زیادہ حسین ہوچکے ہیں ۔ان نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے جہاں وادی کشمیر کا رخ کررہے ہیں ،وہیں مقامی سیلانیوں میں بھی خوشی کی لہر پائی جارہی ہے ۔اہلیان کشمیر کے چہرے کھل اٹھے ہیں اور برفباری کو الگ ہی انداز میں انجوائی کررہے ہیں ۔
برفباری کا یہ ایک پہلو ہے ۔اس کا دوسرا پہلو مسائل ومشکلات بھی ہیں ۔برفباری کے سبب سب سے پہلے زمینی رابطے منقطع ہوجاتے ہیں اور لوگوں کو آمد ورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔عام لوگوں کی نقل وحرکت جہاں گھروں کے صحنوں تک محدود ہوجاتی ہے ،وہیں مریضوں کو علاج ومعالجہ کے حوالے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔بعض علاقوں میں لوگ علاج سے محروم ہی ہوجاتے ہیں ۔آج کل کے دور میں کچھ چھپتا نہیں ہے ۔کیوں کہ ہر ایک شخص کے ہاتھ میں سمارٹ فون یا کیمرہ ہے ،اور کوئی بھی شخص اپنی داستان خود بیان کرکے دنیا کو سنا تا ہے ۔ برفباری کے بعد سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز دیکھنے کو ملے ،جہاں لوگ برفباری سے لطف اندوز ہورہے تھے ،اور سیاح اس کا لطف اٹھا رہے تھے ،وہیں سرینگر ۔جموں شاہراہ پر درماندہ مسافروں کا حا ل میں سامنے آگیا ۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو دیکھتے ہوئے جموں وکشمیر کے حکومت اور سرینگر اور جموں کی صوبائی انتظامیہ نے ایڈ وائزریاں بھی جاری کیں ۔تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے فوری طور پر نمٹا جاسکے ۔ مہینوں کے قبل موسم سرما سے نمٹنے کی تیاریاں مکمل کرنے کے دعوے کئے جاتے ہیں ۔انتظامیہ کے اعلیٰ افسران یہ دعویٰ کرتے رہتے ہیں ،اگر برفباری ہوئی تو ہم الرٹ ہے اور کسی بھی موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح سے ہم تیار ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے ایک ہفتہ تک سرینگر میں شدید موسمی چیلنجز کے پیش نظر کیمپ لگا یا اور خیمہ زن کو سلسلہ وار میٹنگوں میں ہر طرح کے چیلنجز نمٹنے کی ہدایات دیں اور تیاریوں کا جائزہ بھی لیا ۔تاہم افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ماضی کی طرح برفباری ہوتے ہی حکومت کی تیاریوں کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ۔دارالحکومت سرینگر میں لوگ گھروں میں محصور ہوئے ،دور دراز علاقوں کا تو خدا ہی حافظ ہے ۔بجلی بھی غائب ہوئی اور اب دعوے کئے جارہے ہیں ،اتنی ہزار لینوں سے برف ہٹا ئی جارہی ہے ۔ترسیلی نظام کی مرمت کی جارہی ہے ۔بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔وغیرہ وغیرہ ۔یہ دعوے ماضی میں بھی کئے جاتے رہے ۔لیکن آج تک ماضی سے سبق سیکھنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی ۔بلکہ خانہ پوری کی جارہی ہے ۔ضروری ہے کہ ایسے حالات سے نمٹنے کے لئے پیشگی تیاریاں کی جائیں ۔تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

 

 

Popular Categories

spot_imgspot_img