پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
10.1 C
Srinagar

جیسلمیر میں جی ایس ٹی کونسل کی 55ویں میٹنگ،عمر عبداللہ کی بھی شرکت

مڈل کلاس پر پھر پڑی جی ایس ٹی کی مار، پرانی گاڑیوں پر جی ایس ٹی شرح میں اضافہ، پاپکورن کھانا بھی ہوا مہنگا:رپورٹ

مانیٹر نگ ڈیسک

سرینگر ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق بڑھتی مہنگائی کے اس دور میں مڈل کلاس کے لیے ایک بار پھر ب±ری خبر سامنے آ رہی ہے۔ جیسلمیر میں جی ایس ٹی کونسل کی 55ویں میٹنگ جاری ہے اور اس میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اس درمیان میٹنگ سے جو خبریں نکل کر باہر آئی ہیں، وہ متوسط طبقہ کے لیے بہت اچھی نہیں ہے۔مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی صدارت میں ہو رہی اس میٹنگ میں فورٹیفائیڈ چاول کے ٹیکس اسٹرکچر کو آسان بناتے ہوئے کونسل نے اس پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، چاہے اس کا استعمال کسی بھی مقصد کے لیے ہو۔ ساتھ ہی کھانے کے لیے تیار پاپکورن پر بھی ٹیکس کی شرح کو لے کر تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ عام نمک اور مسالوں سے تیار پاپکورن (اگر پیکیجڈ اور لیبلڈ نہیں ہے تو) پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ پیکیجڈ اور لیبل لگے ہوئے پاپکورن پر جی ایس ٹی کی شرح 12 فیصد ہوگی۔ علاوہ ازیں چینی جیسے کارمیل سے تیار پاپکورن کو ’سوگر کنفکشنری‘ کے زمرہ میں رکھا گیا ہے اور اس پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔پرانی اور استعمال کی گئی گاڑیوں (جن میں الیکٹرک گاڑیاں بھی شامل ہیں) کی فروخت پر بھی جی ایس ٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پہلے پرانی گاڑیوں کی فروخت پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگتا تھا، لیکن اب اسے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا ہے۔ انشورنس معاملوں پر فیصلہ کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں وزرائ کے گروپ (جی او ایم) کی میٹنگ میں اتفاق نہیں بن پایا تھا اس لیے اسے آگے کی جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ایک اچھی خبر یہ ضرور سامنے آ رہی ہے کہ آٹوکلیوڈ ایریٹیڈ کنکریٹ (اے اے سی) بلاکس، جن میں 50 فیصد سے زیادہ فلائی ایش ہوتا ہے، انھیں ایچ ایس کوڈ 6815 کے تحت رکھا گیا ہے۔ اس بدلاو کے بعد ان بلاکس پر 18 فیصد کی جگہ 12 فیصد جی ایس ٹی لگایا جائے گا۔ بہرحال، توجہ طلب بات یہ ہے کہ جی ایس ٹی کونسل 148 اشیاءپر لگ رہے ٹیکس شرح پر از سر نو غور کر رہا ہے۔ ان میں لگزری سامان، مثلاً گھڑیاں، قلم، جوتے اور لباس پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سِن گڈس کے لیے الگ سے 35 فیصد ٹیکس سلیب کی شروعات پر بات ہو سکتی ہے۔ فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارمز (مثلاً سویگی اور زومیٹو) پر ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے۔ادھرسال 2024-25کے بجٹ کیلئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن نے جموں و کشمیر سمیت دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے ساتھ پری بجٹ مشاورت کی۔اس موقعہ پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ میٹنگ ٹیکس اصلاحات پر بات چیت کیلئے اچھا پلیٹ فارم تھا ۔ سی این آئی کے مطابق جیسلمیر میں جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ سے قبل وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن نے ملک کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزیر اعلیٰ، ڈی آئی سی ایم، ایف ایم کے ساتھ بجٹ سے قبل مشاورت کی ۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، گوا، ہریانہ، میگھالیہ اور اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ، پانچ ریاستوں کے نائب وزیر اعلیٰ، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے خزانہ، اقتصادی امور اور اخراجات کے محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ وزارت خزانہ نے شرکت کی۔میٹنگ میں شرکت کیلئے جیسلمیر پہنچنے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے ٹیکس اصلاحات اور بجٹ سے پہلے کی مشاورت پر اہم بات چیت کے لیے پلیٹ فارم کی تعریف کی۔جی ایس ٹی کونسل کے کام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے اسے اسٹیک ہولڈرس کیلئے ایک قیمتی موقع قرار دیا۔انہوں نے کہا ”اس سے ہم جیسے لوگوں کو بصیرت کا اشتراک کرنے کا موقع ملا۔ یہ ایک تعمیری عمل ہے جس سے ہر ایک کو فائدہ ہوتا ہے” ۔عمر نے کہا اور اپنے دورے کے دوران خطے کی تعریف کی“۔انہوں نے کہا ”جودھ پور میں یہ میرا پہلا موقع ہے، اور مجھے امید ہے کہ کسی دن چھٹیوں پر واپس آو¿ں گا، لیکن فی الحال، کام مجھے یہاں لے آیا ہے۔ “ جب ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کی متنازعہ تجویز کے بارے میں پوچھا گیا، تو عمر اپنے الفاظ میں محتاط رہے۔ انہوں نے کہا ”ابھی کیلئے یہ صرف متعارف کرایا گیا ہے. ابھی ایک بحث باقی ہے، اور اسے پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ کئی ریاستوں میں بھی پاس کرنے کی ضرورت ہوگی۔“ وزارت خزانہ ماہرین، صنعت کاروں، ماہرین اقتصادیات اور ریاستی حکام کے ساتھ سالانہ کئی پری بجٹ مشاورتی میٹنگز کا انعقاد کرتی ہے۔ آئندہ مالی سال کے سالانہ بجٹ کی تیاری کی باقاعدہ مشق شروع ہو چکی ہے۔

 

 

Popular Categories

spot_imgspot_img