چیف سیکرٹری کا لل دید ہسپتال ، اِی او سی اور دیگر منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے توسیع شدہ ٹائم لائن کے معقول اِستعمال کرنے پر زور
جموں/چیف سیکرٹری اَتل ڈولونے آج جموں و کشمیر میں ورلڈ بینک کی مالی مدد سے چلنے والے جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کے تحت شروع کئے گئے منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک میٹنگ منعقد کیا۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت وحرفت ، سیکرٹری آر اینڈ بی ، سیکرٹری صحت ، سیکرٹری منصوبہ بندی ، کمشنر ایس ایم سی ، پرنسپل جی ایم سی سری نگر ،چیف اِنجینئروں، آر اینڈ بی ،آئی اینڈ ایف سی اور دیگر متعلقہ اَفسران و متعلقین نے حصہ لیا۔اِس موقعہ پر اَتل ڈولو نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ رکے ہوئے منصوبوں بالخصوص 120 بستروں والے لل دید ہسپتال بلاک، ایمرجنسی آپریشن سینٹر (اِی او سی)، اہم پلوں اور دیگر منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے اس توسیعی ونڈو کا بہترین اِستعمال کریں جو ابھی تک مکمل نہیں ہوئے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہ توسیع کی مدت بہت اہم ہے اور ان تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے مناسب طریقے سے اِستعمال کیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کی جانب سے ان کاموں کو جلد اَز جلد مکمل کرنے کے لئے پیشگی اَقدامات کئے جانے چاہئیں۔
چیف سیکرٹری نے عمل آوری ایجنسی پر زور دیاکہ وہ سری نگر میں نئے بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کو جلد از جلد متعلقہ ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کرے تاکہ وہ وہاں کام کرنا شروع کرسکیں۔
اُنہوںنے ان کاموں کی طبعی و مالی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور ان میں سے ہر ایک کی تکمیل کی ممکنہ تاریخوں کے بارے میں دریافت کیا۔ اُنہوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے لئے خریدے جانے والے آلات اور 50 ایڈوانسڈ لائف سپورٹ والی ایمبولینسوں کی فوری ترسیل پر زور دیا۔اَتل ڈولو نے جہلم اور توی ریور بیسن کا مطالعہ کرنے کے بعد تیار کردہ سیلاب سے بچاو¿ کی رِپورٹوں کو حتمی شکل دینے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ رپورٹس ریور مینجمنٹ اور سیلاب سے بچاﺅ کے اَقدامات کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہیں۔اُنہوں نے ڈی واٹرنگ سٹیشنوں کی تکمیل اور مرکزی نگرانی کے لئے ایس سی اے ڈی اے کے ساتھ ان کے انضمام کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ محکمہ سیاحت کے سپریڈ(ایس پی آر اِی اے ڈی) پروگرام کے لئے کنسلٹنسی سروسز کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کیا جائے ۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ یہ سروس اگلے دو ماہ میں محکمہ کے پاس موجود ہونی چاہئے۔اُنہوںنے مختلف آڈِٹ مشاہدات کی تعمیل کرنے کا مشورہ دیا۔ اُنہوں نے یہاں اے جی کے دفتر سے مشاورت کرکے ان کوکلیئر کرنے کو کہا۔ سیکرٹری پی ڈی اینڈ ایم ڈی نے اَپنی پرزنٹیشن میں جے ٹی ایف آر پی کا حصہ بننے والے منصوبوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ 213 پروجیکٹوں میں سے اَب تک 1,479 کروڑ روپے کی لاگت سے 194 ذیلی پروجیکٹ مکمل کئے جا چکے ہیں۔میٹنگ میں مزید کہا گیا کہ ورلڈ بینک نے اس منصوبے کو رواں برس 31 دسمبر کی پہلے سے طے شدہ ڈیڈ لائن سے آگے بڑھانے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔میٹنگ میں اِنکشاف کیا گیا کہ اس وقت 14 منصوبے جاری ہیں اور 4 پلوں اورلل دید ہسپتال کے لئے نئے بلاک 5 مزید کو الاٹ کئے جانے والے ہیں جو کہ توسیعی مدت میں مکمل ہوجائیں گے۔اِن منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے ٹائم لائن فراہم کی گئی تھی اور زیادہ تر جاری منصوبوں کو مارچ 2025 ءتک مکمل کیا جانا ہے۔ یہ بات یہاں قابلِ ذِکر ہے کہ ان پروجیکٹوں میں جموں و کشمیر کو بار بار آنے والے سیلاب سے بچانے کے لئے مختلف اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو بڑھانے ، ذریعہ معاش پیدا کرنے اور جموں وکشمیر یوٹی میں لوگوں کی استعداد کار بڑھانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔