نئی دہلی: کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے پیر کو راجیہ سبھا میں صنعت کار گوتم اڈانی سے جڑے مبینہ رشوت معاملے پرتمام قانون سازی کام کاج روک کر بحث کرانے کا مطالبہ کیا، لیکن چیئرمین نے اسے مسترد کر دیا، جس کے بعد اپوزیشن کے ہنگامہ کے باعث ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لیے پونے 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن قانون سازی کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ 13 ارکان نے اڈانی رشوت کیس سمیت مختلف موضوعات پر تحریک التواء کے نوٹس دیے ہیں۔ ان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کا اڈانی کیس سے متعلق نوٹس بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر 2022 کو پہلے ہی رول 267 کے بارے میں تفصیل سے تبصرہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس قواعد کے مطابق نہیں ہیں اور انہیں قبول نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے اختیار کئے جانے کے 75 سال منانے جا رہے ہیں۔ ہمیں تخلیقی کام کر کے عوام کی امنگوں کو پورا کرنا ہے۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے۔ اگر آپ قانون سازی کا کام روکتے ہیں تو ہم ایوان کو اس بارے میں حقائق بتائیں گے۔ جب انہوں نے اس معاملے پر بولنا شروع کیا تو چیئرمین نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کی بات ریکارڈ میں درج نہیں کی جائے گی۔
کانگریس ارکان نے اس کی سخت مخالفت کی اور اپنی جگہ پر کھڑے ہوکر شور مچانا شروع کردیا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کا ماحول دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لیے پونے بارہ بجے تک ملتوی کر دی۔
یواین آئی