ایسے باغات کے قیام کو جموں وکشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات پر بھی تلاش کیا جانا چاہئے:چیف سیکرٹری
سرینگر/چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج یہاں بوٹینیکل گارڈن سری نگر میں فلوری کلچر گارڈن اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ کی ایک میٹنگ میں کرسن تھیمم تھیم پارک (باغِ گلِ داﺅد) کی ترقی کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری محکمہ فلوری کلچر ، کمشنر سیکرٹری سیاحت ، ڈی جی کوڈز، ڈی جی بجٹ ،سکاسٹ کشمیر کے نمائندے اور دیگر متعلقہ اَفسران نے بھی شرکت کی۔اَتل ڈولو نے پروجیکٹ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے سکاسٹ کشمیر کی متعلقہ فیکلٹی سے اس کی اِفادیت کے بارے میںمعلومات حاصل کیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسے باغات کے قیام کو جموں شہر کے علاوہ دیگر سیاحتی مقامات پر بھی تلاش کیا جانا چاہئے۔اُنہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں سیاحتی موسم کو مزید طول دینے کے لئے موسم خزاںکے ان پُرکشش مقامات کو بنانے پر غور کرے۔ اُنہوں نے اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے زیادہ تر قابل عمل مقامات تک ان کی رسائی کو بڑھانے کے لئے مقامی زرعی یونیورسٹیوں اور محکمہ سیاحت کے ساتھ اشتراک کریں۔
کمشنر سیکرٹری فلوری کلچر گارڈن اینڈ پارکس شیخ فیاض نے اَپنی پرزنٹیشن میں بتایا کہ محکمہ نے یہاں عالمی شہرت یافتہ ٹیولپ گارڈن کی کامیابی کے بعد بوٹینیکل گارڈن سری نگر کے قریب تقریباً 100 کنال اَراضی پر (باغِ گلِ داو¿د) کے نام سے کرسن تھیمم تھیم پارک کے قیام کا عمل شروع کیا ہے۔اُنہوں نے مزید اِنکشاف کیا کہ یہ پھول”مشرق کی ملکہ“ کے نام سے جانا جاتا ہے اور حال ہی میں اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں مختلف رنگوں میں کھلتا ہے۔ بتایا گیا کہ یہ پھول موسم خزاں کے مہینوں میں خوب کھلتے ہیں اوریہ رنگ برنگ پھول بہت خوبصورت ہوتے ہیں جو باغ کی جمالیات اور خوبصورتی میں اِضافہ کرتے ہیں۔ میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ اِس برس 40 لاکھ روپے کی لاگت سے آر اینڈ بی ڈیپارٹمنٹ کو کام الاٹ کیا گیا ہے۔ اِس پارک کے قیام پر آنے والی کُل لاگت کا تخمینہ 1.87 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جس میں سیاحوں کے لئے دیگر سہولیات بھی شامل ہے جو اَگلے موسم خزاں سے اسے لوگوںکے لئے کھول دیا جائے گا۔