کانگریس اور اسکے اتحادی کی کشمیر کےلئے الگ آئین بنانے کی منصوبہ بندی :وزیر اعظم نریندر مودی
بحالی دفعہ 370 کی کوشش،ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ کشمیر میں صرف ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا آئین ہو
سری نگر:وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادی کشمیر کےلئے الگ آئین بنانے کی اسکیم بنا رہے ہیں، اور آرٹیکل 370 کی بحالی کےلئے تمام کوششیں کر رہے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی نے20 نومبر کو ریاستی اسمبلی کے انتخابات کےلئے چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیاکہ ’کیا مہاراشٹر کے لوگ کانگریس اور اسکے اتحادیوں کی حمایت کریں گے جو پاکستان کی زبان بولتے ہیں؟‘۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا”کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ کشمیر میں صرف ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا آئین ہو“۔مودی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت نے اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر رکھ دیا، اور شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کی خواہش کو پورا کیا۔انہوں نے کہاکہ پورا مہاراشٹر جانتا ہے کہ اس شہر کا نام چھترپتی سمبھاجی نگر رکھنے کا مطالبہ بالا صاحب ٹھاکرے نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی اس فیصلے کو پلٹانے کےلئے عدالت گئی تھی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت ڈھائی سال سے اقتدار میں تھی لیکن کانگریس کے دباو ¿ میں اس شہر کا نام تبدیل کرنے کی ہمت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں یہ انتخاب صرف نئی حکومت کو منتخب کرنے کا انتخاب نہیں ہے۔ اس الیکشن میں ایک طرف وہ محب وطن ہیں جو سنبھاجی مہاراج کو مانتے ہیں اور دوسری طرف اورنگ زیب کی تعریف کرنے والے لوگ ہیں۔مودی نے کہا ”بی جے پی،مہاوتی ہے، تار گتی ہے، مہاراشٹر کی پرگتی ہے (اگر مہاراشٹر میں مہاوتی ہے تو ترقی ہے)“۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھواڑہ کے لوگ کئی دہائیوں سے مراٹھی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراٹھی فخر سے متعلق یہ کام بی جے پی نے مکمل کیا ہے۔مہاراشٹرا نے مہاوتی حکومت کے قیام کے بعد سب سے زیادہ ایف ڈی آئی کو راغب کیا ہے۔ سرمایہ کاری کی وجہ سے عوام کو فائدہ ہوا ہے۔ (ایجنسیاں)