بیان میں کہا گیا: ’10 مرلہ جائیداد سے جرم میں استعمال ہونے والا اسلحہ گولہ و بارود برآمد کیا گیا جو اس کے اصل مالک نے لانگو کے والد اور کچھ دیگر کو منتقل کی تھی’۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ جائیداد جو کہ زال ڈاگر سری نگر میں واقع ہے، یو اے (پی) ایکٹ 1967 کی دفعہ 25 کے تحت ضبط کی گئی۔
موصوف ترجمان نے کہا: ‘یہ کیس آر سی- 01 / 2024/این آئی اے/جموں لانگو اور دو دیگر افراد کی طرف سے رچی گئی سازش سے متعلق ہے جن کی شناخت احران رسول ڈار اور داؤد کے طور پر کی گئی ہے’۔انہوں نے کہا: ‘پاکستان میں مقیم ان کے ٹی آر ایف/ لشکر طیبہ ہینڈلر کی قیادت میں اس سازش کا مقصد دہشت گردی پھیلانے اور تشدد کو ہوا دے کر ہندوستان میں معصوم لوگوں کو قتل کرنا تھا’۔ان کا کہنا ہے: ‘تحقیقات کے نتیجے میں 7 فروری کو دو غیر مقامی افراد کے قتل کے بعد لانگو، ڈار اور داؤد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ پاکستان میں مقیم ماسٹر مائنڈ جہانگیر ابھی بھی فرار ہے’۔
بیان میں کہا گیا: ‘لانگو جسے 12 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا اگست میں دیگر ملزمان کے ساتھ چارج شیٹ کیا گیا تھا اور فی الحال سینٹرل جیل سری نگر میں بند ہے اور اس کو آئی پی سی، یو اے (پی) ایکٹ اور انڈین آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمے کا سامنا ہے’۔ بیان کے مطابق ٹی آر ایف جو 2019 میں لشکر طیبہ کی ایک پراکسی تنظیم کے طور پر منظر عام پر آئی، کو بھی ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور یہ کشمیر میں کئی حملوں اور غیر مقامی شہریوں کے قتل کی ذمہ دار ہے جن میں مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں۔