سجاد لون کا یہ بیان عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں جائیدادوں کو بلڈوز کرنے کی سزا کی مذمت کی گئی ہے۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا: ‘پولیس ویریفکیشن کا موجودہ عمل اکثر کسی رشتہ دار کے ریکارڈ کی وجہ سے پورے خاندان کو رد کرتا ہے اور قومی سلامتی کے نام پر یہ نظام قدرتی انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے’۔ان کا بیان میں کہنا ہے: ‘اگر عدالت عظمیٰ جائیدادوں کو بلڈوز کرنے کے عمل کو اجتماعی سزا سے تعبیر کرتی ہے تو پھر کسی رشتہ دار کے ریکارڈ کی بنیاد پر پورے خاندان کے لیے پولیس تصدیقی سرٹیفکیٹ کو روکنا اس سے مختلف نہیں ہے’۔انہوں نے اس نظام کو ‘فرسودہ نظام’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں عدالتی مداخلت اور انصاف کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔