وادی کشمیر میں موسم سرما نے خزاں کے موسم میں ہی دستک دی ہے ۔موسم سرما میں جہاں لوگ شدید سرحدی سے بچنے کے لئے روایتی طور پر پیشگی تیاریاں کرتے ہیں اور گھروں میں طرح طرح کی چیزوں کا ذخیرہ کرتے ہیں ۔مثلاً کشمیریوں کو سردیوں میں کانگڑی لینے کی ایک صدیوں پرانی روایت ہے ۔کانگڑی کے لئے کوئلہ اور لکڑی جیسے ضروری چیزیں ذخیرہ کرنا لازمی ہے ۔کانگڑیوں کا کثریت کیساتھ استعمال ہوتا ہے ۔اگر چہ دور جدید میں اب بجلی سے چلنے والے گرمی کے آلات بھی استعمال کئے جاتے ہیں ۔تاہم زیادہ تر لوگ اب بھی سردی سے بچنے کے لئے روایتی طور طریقے اپنا رہے ہیں ۔گوکہ جدت پسندی اور انسانی ترقی نے جہاں انسان کے لیے بہت ساری سہولیات پیدا کی ہیں، وہیں انسانی حیات کے لیے کچھ خطرات بھی جنم لے رہے ہیں، ان میں سب سے بڑا خطرہ آتشزدگی ہے۔ جدید دور کی روز مرہ زندگی میں گھر، آفس، فرنیچر ، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ٹرانسپورٹ، موبائل، کاسمیٹکس، ادویات، لباس اور برقی آلات سے لے کر انسان کے اردگرد پائی جانے والی زیادہ تر آلات یااشیا آگ کا باعث بننے اور آگ پکڑنے والی ہیں جو آتش زدگی کے واقعات میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔ جن کی وجہ سے قیمی جان و املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
وادی کشمیر میں موسم سرما کے دوران آئے روز آگ کی ہولناک وارداتوں سے متعلق خبریں موصول ہوتی ہیں ۔گزشتہ کشتواڑ میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں ماں اور اسکے دو کمسن بچے جھلس کر موت کی آغوش میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سو گئے ۔اس قبل کشتواڑ کا ایک گاﺅں آگ کی ایک ہولناک واردات میں مکمل طور پر خاکستر ہوئے ۔وادی کے شمال وجنوب میں بھی آگ کی ہولناک وارداتوں میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان کی اطلاع موصول ہوئیں جبکہ بعض اوقات یہ وارداتیں انسانی جانوں کے اتلاف پر ختم ہوتی ہیں ۔خوابوں کے آشیانے میں زندگی گزر جاتی ہے اور زندگی اللہ تعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے ،لہٰذا ضروری ہے کہ احتیاط سے کام لیں اور زندگی کیساتھ ساتھ اپنے خوابوں کے آشیانوں کا تحفظ یقینی بنائیں ۔گھروں کے اندر غیر ضروری طور پر چیزوں کو جمع نہ رکھیں ۔کوڑا کرکٹ یا پلاسٹک کا کچرا جمع نہ رکھیں ۔کیوں کہ بعض اوقات بے ترتیب طریقے سے جمع شدہ اشیا آگ لگنے کی موجب بنتی ہیں ۔کوئلہ ،گیس سلنڈروں ،لکڑی اور دیگر ضرروی اشیا ،جوکہ موسم سر ما میں سردی سے بچنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں ،ایسے کھلی جگہوں پر ترتیب کیساتھ ذخیرہ رکھیں ،جہاں یہ آگ نہ پکڑ سکیں ۔رہائشی مکانوں کی بالائی منزلوں کو بھی غیر ضروری چیزوں سے نہ بھریں ۔کوششیں کریں گھر کے صحن میں کنکریٹ شیڈ تعمیر کریں اور اس میں موسم سرما کی چیزیں ذخیرہ کریں ۔اگر جگہ کی تنگی ہے ،تو احتیاط سے چیزوں کو ذخیرہ کریں اور روزانہ کی بنیاد پر چیزوں کو ترتیب میں رکھا کریں اور سونے سے قبل آس پاس خاص طور پر رسوئی گھر وں کو دیکھ کر جائیں ۔گیس سلنڈروں کے ریگیولیٹر کو بند رکھیں ۔ہر گھر میں آگ بجھانے والا ایک آلہ تو لازمی ہونا چاہئے۔
آگ بجھانے والے آلات کو فائر ایکسٹنگویشرکہا جاتا ہے۔ جس طرح آگ مختلف اقسام کی ہوتی ہے، اسی طرح اسے بجھانے کیلئے فائر ایکسٹنگویشر بھی مختلف ہوتے ہیں، مثلاً واٹر ایکسٹنگویشر، فوم ایکسٹنگویشر، ڈرائی کیمیکل ایکسٹنگویشراور کاربن ڈائی آکسائیڈ ایکسٹنگویشر۔یہ تمام فائر ایکسٹنگویشرز مارکیٹ میں بآسانی دستیاب ہوتے ہیں اور ان پر لگے لیبل سے پتہ چل جاتا ہے کہ انہیں کن حالات میں اور کیسے استعمال کرنا ہے۔ اس کے علاوہ دوران تعمیر یا مکان میں شفٹ ہونے سے پہلے اسموک ڈیٹیکٹر اور ہیٹ ڈیٹیکٹربھی لگوائے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آگ بجھانے کی تدابیر میں فائر بلینکٹ کو بھی شامل کیا جاسکتاہے۔زیادہ کیسز میں گھر میں لگنے والی آگ کچن سے شروع ہوتی ہے، جس میں سے اکثرآگ فرائی پین جیسے برتنوں کے استعمال کے نتیجے میں لگتی ہے۔ لہٰذا کچن میں کام کرنے والی خواتین کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیں چولہے کو جلتا چھوڑ کر کسی اور کام، خاص طور پر موبائل استعمال کرنے میں مصروف نہیں ہونا چاہئے۔ کسی بھی قسم کا کپڑا چولہے کے پاس نہ رکھیں۔آگ کی وارداتوں سے محفوظ رہنے کے لئے بس احتیاط ہی واحد راستہ ہے ،احتیاط کریں حد سے زیادہ احتیاط کریں ۔