جموں کشمیر اسمبلی میں جہاںایک طرف منتخب عوامی نمائندے ایک دوسرے کو کمزور دکھانے کے لئے کمر بستہ ہیں اور ایون کا تقدس پامال کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں، وہیں دوسری جانب جموں کشمیر کی سڑکوں پر روزانہ درجنوں افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہو رہے ہیں ۔لیکن اس بارے میں کوئی بھی منتخب ممبر اُف تک نہیں کر رہا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔گزشتہ ایک ما ہ کے دوران درجنوں افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہو چکے ہیں اور انتظامیہ تماشائی بن کر اپنی من مستی میں مگن ہے۔گزشتہ روز سرینگر،بونیار اُوڑی،ریاسی اور ڈوڈہ میں 3بچوں سمیت 6افراد جانبحق ہو چکے ہیں جبکہ ایک درجن کے قریب لوگ ان ٹریفک حادثات میں زخمی ہو ئے ہیں۔
غرض وادی اور جموں کی سڑکوں پر قونین رقص جارہی ہے اور سرکار خواب غفلت میں ہے۔ان بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کو روکنے کے لئے سرکار کوئی ٹھوس قدم نہیں اُٹھا رہی ہے ۔اگر باریک بینی سے دیکھا جائے تو دہشت گردی سے بھی خطرناک یہ معاملہ بنتا جارہا ہے اور سرکار کو اس حوالے سے ایک ٹھوس پالیسی اختیار کرنی چاہئے تاکہ جان و مال کا تحفظ یقینی بن جائے۔وادی میں ٹریفک کا دباﺅ روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور سڑکیں وہیں پُرانی ہیں ۔جموں اور سرینگر میں اگر چہ ایل جی انتظامیہ نے سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت شہروں کی سڑکیں خوبصورت اور جاذب نظر بنائیہیں اور بہترین فٹ پاتھ تعمیر کئے ہیں ۔تاہم اکثر شہری علاقوں میں ان فٹ پاتھوں پر دکانداروں نے قبضہ جما رکھا ہے ۔اکثر دکاندار دکانوںسے مال باہر نکال کر ان فٹ پاتھوں پر سجاتے ہیں اور پیدل چلنے والے لوگوں کو بیچ سڑکوں پر چلنے کے لئے مجبورکررہے ہیں۔جہاں تک قصبوں اور دور دراز دیہی علاقوں کا تعلق ہے، یہاں اکثرڈرائیور حضرات بہت تیز رفتاری کے ساتھ گاڑیاں چلاتے ہیں۔ٹریفک حکام کی نظریں ان دیہی علاقوں کی جانب نہیں پڑرہی ہیں، جہاں روزانہ ٹریفک حادثات رونماہو رہے ہیں۔سڑکوں کے بیچ و بیچ بجلی کے کھمبے آج بھی کئی علاقوں میں موجود ہیں۔بہت ساری سڑکیں ایسی ہیں جہاں پر اسپیڈ بریکر لازمی طور ہونے چا ہیے تھے لیکن نہیں ہیں۔جہاں تک تیز رفتاری کے ساتھ گاڑیاں چلانے کا تعلق ہے، اُس میں ہمارے ڈر ائیور حضرات کسی سے کم نہیں ۔یہ بھی شکایت ملتی ہے کہ اکثر ڈرائیور نشے کی حالت میں گاڑیاں چلاتے ہیں جس وجہ سے حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سرکار کو بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کی روکتھام کے لئے ایک ٹھوس پالیسی مرتب کرنی کی ضرورت ہے۔ شہروں میں تعمیر کئےگئے فٹ پاتھوں پر کسی کو قبضہ جمانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے،ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چا ہیے، جو لوگوں کو بیچ سڑک پر چلنے کے لئے مجبور کرتے ہیں۔ تیز رفتاری اور نشے کی حالت میں گاڑی چلانے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنی چا ہیے اور دیہی علاقوں میں موبائل ٹریفک پولیس کی تعیناتی عمل میں لانی ہوگی ،جو اُن لوگوں پر نظر گذر رکھیں جو تیز رفتاری اور نشے کی حالت میں گاڑیاں چلاتے ہیں، تب جاکر بڑھتے ہوئے ان ٹریفک حادثات میں کمی آئے گی۔
