منگل, دسمبر ۳, ۲۰۲۴
13.9 C
Srinagar

مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پرہندوچین افواج کی دستبرداری

پُرامن سرحدیں

آئندہ سرحدی کشیدگی سے بچنے اور مربوط گشت شروع کرنے پر اتفاق

نیوز ایجنسیز

سری نگر:مشرقی لداخ کے ڈیمچوک سیکٹر میں بھارتی فوجیوں کی گشت جمعہ سے شروع ہو گئی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں فوج کے ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈیپسانگ سیکٹر میں گشت جلد شروع ہونے کی اُمید ہے۔ مربوط گشت کا مطلب یہ ہوگا کہ دونوں اطراف کو گشت کے نظام الاوقات یا دونوں اطراف کے بارے میں معلوم ہوگا۔اس سے قبل جمعرات کو دونوں ملکوں کی فوجوں نے دیوالی کے موقع پر لداخ سیکٹر کے مختلف سرحدی مقامات پر مٹھائی کا تبادلہ کیا۔لداخ میں ہاٹ اسپرنگس، قراقرم پاس، دولت بیگ اولڈی، کونگکلا اور چشول،مولڈو بارڈر میٹنگ پوائنٹ پر ہندوستانی اور چینی فوج کی مٹھائیوں کا تبادلہ ہوا۔لداخ کے رکن پارلیمان حاجی حنیفہ نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ ہندوستانی اور چینی فوجوں کے درمیان منقطع ہونے کا خیرمقدم کیا۔انہوںنے کہاکہ ہم میں سے جو لوگ سرحد کے قریب رہتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ جنگ کیسے محسوس ہوتی ہے۔ رکن پارلیمان حاجی حنیفہ نے مزیدہاکہ ہم سرحد پر امن چاہتے ہیں۔ حنیفہ نے کہاکہ ہم دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ہم اسے زمینی سطح پر نافذ ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ سرحد پر کشیدگی کو سفارتی ذرائع سے کم کیا جانا چاہیے۔قبل ازیں، چیف آف آرمی سٹاف، جنرل اوپیندر دویدی نے زور دیا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ اعتماد کی بحالی ایک بتدریج عمل ہو گا، جو اپریل 2020 کے جمود کی طرف لوٹنے کے لیے، تخفیف، تناو¿ میں کمی، اور بفر کے اقدامات کو اجاگر کرتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے زون کا انتظام انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ عمل مرحلہ وار ہوگا، ہر قدم کا مقصد تناو¿ کو کم کرنا ہے۔ہندوستان میں چین کے سفیر ڑو فیہونگ نے کہا کہ پڑوسی ممالک کی حیثیت سے ہندوستان اور چین کے درمیان اختلافات کا ہونا فطری ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان اختلافات کو کیسے ہینڈل کیا جائے اور انہیں حل کیا جائے۔ہندوستان اور چین نے حال ہی میں ہندوستان اورچین کی سرحد پر ایل اے سی کے ساتھ گشت کے انتظامات پر اتفاق کیا ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تعطل2020 میں مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ شروع ہوا، جس کا آغاز چینی فوجی کارروائیوں سے ہوا۔ یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان طویل تناو¿ کا باعث بنا، جس سے ان کے تعلقات میں نمایاں طور پر تناو¿ آیا۔ادھر خبر رساں ادارے یو این آئی کے مطابق ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے مشرقی لداخ کے ڈیمچوک علاقے میں گشت شروع کر دیا ہے۔فوج کے ذرائع نے آج و بتایا کہ ڈیمچوک میں تقریباً ساڑھے چار سال بعد گشت شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیپسنگ کے علاقے میں بھی جلد ہی فوجیوں کی گشت شروع ہو جائے گی۔مئی 2020 میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ان علاقوں میں گشت بند کر دی گئی تھی۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور فوجی سطح پر بات چیت کے بعد گشت کے نظام کو دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ گزشتہ ماہ کی 21 تاریخ کو طے پایا تھا۔دونوں ممالک نے اس کے لیے فوجیں واپس بلانے پر اتفاق کیا تھا۔ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کی واپسی کا عمل 22 اگست کو شروع ہوا تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کے فوجیوں نے عارضی خیمے اور تعمیرات ہٹا دی تھیں۔ دیوالی سے قبل فوجوں کی واپسی کا عمل مکمل کر لیا گیا اور اس کے بعد دونوں ممالک کے فوجیوں نے دیوالی کے دن کئی مقامات پر مٹھائی کا تبادلہ بھی کیا۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img