سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے ایک سیاہ دن ہے انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ جب تک ہمارے خصوصی اختیارات واپس نہیں کئے جائیں گے تب تک یہ ہمارے لئے سیاہ دن ہی رہے گا موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ کیا انہوں نے کہا: ’میں نے بار ہا یہ کہا ہے کہ جموں وکشمیر بی جے پی کے لئے ایک لیبارٹری بن گیا ہے جس میں وہ مختلف تجربے کرتی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا: ’اس طرح وہ ملک کے باقی اقلیتی طبقوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ جموں وکشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باوجود اس کے ساتھ کیا کرسکتے ہیں، ان کے خصوصی اختیارات چھین سکتے ہیں، ان کے وسائل کے ساتھ من مانی کرسکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ سال1947 سے پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی ریاست کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا: ’میرا یہ کہنا ہے کہ آج کا دن جموں وکشمیر خاص طور پر پی ڈی پی کے لئے ایک کالا دن ہے اور ہمارے لئے یہ اس وقت تک کالا دن رہے گا جب تک ہمارے خصوصی اختیارات واپس نہیں کئے جائیں گے‘۔
انہوں نے کہا: ’جب تک کشمیر کے مسئلے کو حل نہیں کیا جائے گا تب تک پی ڈی پی کی جد وجہد جاری رہے گی‘۔
ان کا کہنا تھا: ’حالیہ اسمبلی انتخابات میں لوگوں نے بھاری اکثریت سے ایک سرکار منتخب کی ہے اس سرکار کو بھی یک جٹ ہو کر جہد وجہد کرنا ہوگی تاکہ جس مصیبت میں ہمیں پھنسایا گیا ہے ہم اس سے باہر نکل سکیں‘۔
یو این آئی