پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
13.8 C
Srinagar

روزگار کی سبیل ۔۔۔۔۔۔۔۔

ملک میں بے روز گار نوجوانوں کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے میں مرکزی سرکار متحرک ہو چکی ہے۔دیوالی کے خصوص موقعے پر ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی نے ملک کے 40مقامات پر ایک ساتھ 51ہزارپڑھے لکھے نوجوں لڑکےاور لڑکیوں کو سرکاری ملازمت کے آرڈرسونپے ، جس پر ملک کے ان گھرانوں میں ڈبل دیوالی منائی جارہی ہے، جن کے بچوں کو سرکاری ملازمت مل گئی ہے۔جہاں تک جموں کشمیر( یو ٹی) کا تعلق ہے، یہاں بھی نو منتخب سرکار نے عمر عبدللہ کی سربراہی میں بے روز گاروں کو روزگار فراہم کرنے کی مُہم چھیڑ رکھی ہے۔جموں کشمیر حکومت میں وزیر برائے تعلیم ،صحت و طبی تعلیم اورشوشل ویلفیئر سکینہ مسعود ایتو نے کہا ہے کہ انہوں نے 500 سے زیادہ اسامیوں کو محکمہ تعلیم میں پُر کرنے کے لئے بھرتی بوڑ کو ارسال کئے ہیں تاکہ بغیر کسی دھاندلی کے ان اسامیوں کو پُر کیا جاسکے۔جہاں تک جموں کشمیر (یوٹی) خاصکر وادی کا تعلق ہے، یہاں بے روزگاروں کی فوج لائن میں یہ اُمید لگائی کھڑی ہے کہ انہیں بھی سرکاری ملازمت مل جائے گی۔
وادی کی نسبت جموں صوبے میں پرائیویٹ کمپنیاںبہت زیادہ ہیں، جہاں پڑھے لکھے نوجوانوں کو اچھی تنخواہ کے عوض روز گار ملتا ہے۔وادی میں اگر چہ چند ایک پرائیویٹ ادارے بھی ہیں جہاں مختلف اسامیاں موجود ہیں لیکن ان اداروں میں یہاں کے نوجوان یہ کہہ کر نوکری نہیں کرتے ہیں کہ وہاں انہیں معقول تنخواہ نہیں ملتی ہے۔یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہر ایک فرد کو سرکاری ملازمت نہیں مل سکتی ہے ۔اسی لئے خود روزگار اسکیموں کو عملانے پر سرکار زور دے رہی ہے لیکن وادی کی جغرافیائی حیثیت ایسی ہے کہ یہاں درکار خام مال مشکل سے دستیاب ہو رہا ہے اور مارکیٹ بھی دستیاب نہیں ہے ۔جہاں تک باغبانی اور سیاحتی شعبے کا تعلق ہے یہی وہ واحد شعبے ہیں جن سے نوجوان روزگار کماسکتے ہیں لیکن یہ بھی سیزنل بنیادوں پر چلتے ہیں۔
سردی کے ایام میں ان نوجوانوں کو پھرسے بیروزگار ہونا پڑتاہے۔جموں کشمیر حکومت کو یہاں موجودپرایﺅیٹ سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لئے لا ئحہ عمل ترتیب دینا ہوگا، تاکہ اس سیکٹر میں کام کرکے لوگ بہتر ڈھنگ سے روزگار کما سکےں اور اُن کے ذہنوں سے سرکاری ملازمت کا بُھوت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نکل جائے ۔جموں کشمیر میں بھی ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح آبادی کا تناسب روز بروز بڑھتا ہی جارہا ہے اور گھریلوں اخراجات میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ان حالات میں گھر کے ہر افراد کے لئے روزگار کمانا لازمی بن چکا ہے۔ لہٰذا سرکار کو ایک دور رس پالیسی اپنانی ہوگی جس میں یہ بات ملحوظ نظر رکھنی ہوگی کہ جو پرائیویٹ ادارے وادی میں کام کررہے ہیں اور لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں، ان اداروں کو مضبوط بنانا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم ہو سکے۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img