سرینگر/وزیر اعلیٰ مسٹر عمر عبداللہ نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں محکمہ خزانہ کے کام کاج اور پیش رفت کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی سدارت کی ۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر مسٹر ناصر اسلم وانی ، چیف سیکرٹری مسٹر اتل ڈولو ، وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا ، پرنسپل سیکرٹری خزانہ اور محکمہ خزانہ کے مختلف ڈویژنوں کے سربراہان نے شرکت کی ۔ پرنسپل سیکرٹری خزانہ نے بجٹ کے رحجانات ، مالیاتی چیلنجوں اور جاری اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک تفصیلی پریذنٹیشن دی ۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں ( سی ایس ایس ) پر توجہ مرکوز کرنے اور ریونیو کی وصولی میں بہتری کی تعریف کی جبکہ اس بات کو نوٹ کیا کہ 2021-22 میں 5997 کروڑ روپے اور 2022-23 میں 6386 کروڑ روپے کے مقابلے میں رواں سال کے دوران مختلف سی ایس ایس کے تحت حکومت ہند سے سی ایس ایس فنڈز کی وصولی10300 کروڑ روپے ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ اشتراک کے ساز گار پیٹرن کے پیش نظر سی ایس ایس کے استعمال میں اضافہ اولین ترجیح ہونی چاہئیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کو انتظامی سیکرٹریز /ایچ او ڈیز کی قریبی نگرانی ، عملدرآمد کی رفتار میں اضافہ ، مرکزی اور یو ٹی کے حصص کی بروقت اجراءکے ذریعے یقینی بنایا جانا چاہئیے ۔
انہوں نے انتظامی محکموں کو متعلقہ مرکزی وزارتوں کے ساتھ سی ایس ایس سے متعلق مسائل کی پیروی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ وزیر اعلیٰ نے غیر ترجیحی اخراجات کو محدود کرنے ، زیادہ سرمائے کے اخراجات کیلئے مواقع پیدا کرنے کیلئے ٹیکس ریونیو بڑھانے کے اقدامات کو نوٹ کیا ۔ انہوں نے تمام محکموں کی طرف سے سرمایہ کاری کے اخراجات کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کو اہداف کے مقابلے میں ریونیو وصولی حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے محکمہ خزانہ کو ترجیحی بنیاد پر اپنا حصہ جاری کرنے کا مشورہ دیا۔ اگرچہ جی ایس ٹی کی وصولیوں میں بہتری آئی ہے انہوں نے مشاہدہ کیا کہ مقررہ اہداف کو حاصل کرنے کیلئے مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات کی تعریف کی کہ حکومت ترقی کی صحیح راہ پر گامزن ہے اور مالیاتی انتظام میں احتیاط کو برقرار رکھنے پر توجہ دے رہی ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو ایک مربوط نظام تیار کرنا چاہئیے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جی ای ایم پورٹل پر مقامی ایس ایچ جیز /ایم ایس ایم ایز سے کم از کم تجویز کردہ خریداری ہو ۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ تمام خود مختار اداروں اور یونیورسٹیوں کو امدادی گرانٹس کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے ، اندرونی وسائل کو بہتر بنانے اور مختلف مرکزی ایجنسیوں سے ایکسٹرنل گرانٹس حاصل کرنے کیلئے مضبوط نگرانی کا نظام تیار کرنا چاہئیے ۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے کام کاج کا جائیزہ لیں تا کہ لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔ انہوں نے محکمہ خزانہ پر زور دیا کہ وہ مالیاتی اصلاحات پر ثابت قدمی سے پیش رفت کریں اور مرکزی حکومت کے ساتھ اضافی فنڈنگ کی پیروی کریں ۔ انہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ محصولات کی پیداوار کو بہتر بنانے اور محصولات کے اخراجات کو روکنے پر توجہ مرکوز کرے ۔