واشنگٹن: مرکزی مالیات اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نے گزشتہ 80 برسوں میں ایک کثیر جہتی ادارے کے طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے ہفتہ کو یہاں کہا کہ موجودہ عالمی نظام میں آئی ایم ایف سمیت بڑےعالمی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے یہاں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگ کے دوران آئی ایف ایف میں ‘ایم ڈی کے عالمی پالیسی ایجنڈا’ پر آئی ایم ایف سی پلینری سیشن میں شرکت کی اور گروپ میں تقسیم دنیا کے لیے ایک پل کے طور پر کام کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی تعریف کی اور کہا کہ آئی ایم ایف کی بنیادی اہلیتوں کے ساتھ ساتھ تنظیم کے اندر وسائل کی دستیابی کا مناسب نوٹس لینے کے بعد ارکان کی ضرورت کے مطابق اپنی نگرانی، قرض اور صلاحیت کی ترقی کوتیار کرکے مستقبل کے لیے تیاررہنا چاہیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی معیشت نے 2024 میں غیر معمولی لچک دکھائی ہے۔ جب کہ کچھ بڑی معیشتوں میں پیداوار اپنی صلاحیت کے قریب پہنچ رہی ہے، بنیادی افراط زر عام طور پر کم ہوئی ہے اور مرکزی بینکوں کے اہداف کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ اور درمیانی مدت کے عالمی نمو کے امکانات سمیت بہت سے منفی خطرات ہیں، جوان کی مسلسل کمزوری کی وجہ سے تشویش کا باعث ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایم ڈی کے عالمی پالیسی ایجنڈے نے درست طریقے سے سافٹ لینڈنگ حاصل کرنے اور کم ترقی کے زیادہ قرض کے راستے سے باہر نکلنے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی نگرانی اور پالیسی رہنمائی قرضوں کے بحران کا سامنا کرنے والے ممالک کے لیے اہم ہے تاہم آئی ایم ایف کو اپنی پالیسی میں غیر جانبداری برقرار رکھنی چاہیے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ای ایم ڈی ای کی معاشی بنیادی کو مناسب طور پر مدنظر رکھنے کے لیے ساورین ریٹنگ کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے لئے سرمائے کی لاگت اور نجی سرمایہ کو راغب کرنے کی ان کی صلاحیت کو مدنظر رکھا جائے۔ وزیر خزانہ نے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مشغولیت پر بھی زور دیا اور طریقہ کار میں بہتری لانے کی اپیل کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ادائیگی کرنے کی صلاحیت اور آمادگی کی عکاسی کرنے والی بنیادی باتوں کا بھی احاطہ کریں۔
یواین آئی